21 مارچ ، 2019
کراچی: احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے جسمانی ریمانڈ میں تیسری مرتبہ توسیع کردی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے پیپلزپارٹی کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا۔
دورانِ سماعت آغا سراج درانی نے عدالت میں کہا کہ میری فیملی کو ملزم بنایا جارہا ہے، اس پر عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی سے مکالمہ کیا کہ اپنے بارے میں بتائیں۔
ملزم نے عدالت کو بتایا کہ مجھے ایک چھوٹے سے کمرے میں رکھا ہوا ہے، نہ وہاں روشنی ہے اور نہ کوئی اخبار ٹی وی، گھر والوں سے نہیں ملنے دیا، میرے باورچی کو پکڑ لیا گیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ باورچی کے اکاوئنٹ میں بڑی بڑی ٹرانزیکشن ہوئی ہیں اس لیے پکڑا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے پچھلی دفعہ شکایت کی تھی جس پر کمرے میں اے سی لگا دیا ہے، یہ 12 بجے اٹھتے ہیں، ناشتہ کرتے ہیں اور اخبار پڑھتے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے مزید تفتیش درکار ہے لہٰذا 15 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے نیب کی 15 روز کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے ملزم کا 10 روز کا ریمانڈ دیتے ہوئے جسمانی ریمانڈ میں تیسری مرتبہ توسیع کردی۔
اس سے قبل عدالت ملزم کا 21 فروری، یکم مارچ اور 11 مارچ کو جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے۔
واضح رہےکہ نیب نے 20 فروری کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کیا ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔