18 اپریل ، 2019
مکی آرتھر کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم میں شمولیت کیلئے بار بار فٹنس کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے لیکن عماد وسیم کو ان فٹ ہونے کے باوجود ورلڈ کپ کا ٹکٹ مل گیا۔
دوسری کوشش میں نوجوان اوپنر عابد علی اور فاسٹ بولر محمد حسنین نے بھی آخرکار فٹنس ٹیسٹ پاس کرکے ممکنہ 15 کھلاڑیوں میں جگہ بنالی ہے۔
ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح ایک بار پھر عابد علی اور محمد حسنین کا قومی کرکٹ اکیڈمی میں یویو ٹیسٹ لیاگیا جس میں دونوں نوجوانوں نے 17.4 کا بنچ مارک حاصل کرکے اپنی ٹیم میں شمولیت کی آخری رکاوٹ بھی عبور کرلی۔
پاکستان ٹیم کی شمولیت میں فٹنس کو ہمیشہ اہمیت دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پریس کانفرنس میں اعتراف کیا کہ آل راؤنڈر عماد وسیم فٹنس کا مطلوبہ معیار حاصل نہ کرسکے لیکن انہیں فیور دے کر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ عماد وسیم نے یویو ٹیسٹ میں سترہ پوائنٹس لیے تھے لیکن دیگر شعبوں میں ان کا فٹنس لیول ٹھیک تھا۔ ہم دو تین سال سے فٹنس کے معاملے میں سخت تھے لیکن عماد کو فیور دیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ وہ گھٹنے کی تکلیف کی وجہ سے مکمل فٹ نہیں ہیں۔ محمد حفیظ کی پاکستان ٹیم میں شمولیت ان کی فٹنس سے مشروط ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ محمد عامر ایک سال سے اچھی کارکردگی نہیں دکھا رہے تھے اس کے باوجود انہیں انگلینڈ کی سیریز میں شامل کرکے آخری موقع دیا گیا ہے لیکن نوجوان محمد حسنین 150کی اسپیڈ سے بولنگ کرتے ہیں انہیں سرپرائز پیکج کے طور ٹیم میں لیا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ عامر کارکردگی دکھا کر ٹیم میں آسکتے ہیں، ہم 22 مئی تک ورلڈ کپ اسکواڈ میں رد وبدل کرسکتے ہیں۔
بطور چیف سلیکٹر اپنا معاہدہ ختم ہونے کے بارے میں انضمام نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ میں 25 اپریل کو فارغ ہوجاؤں گا لیکن معاہدے کی توسیع بعد کی باتیں ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں دو سنچریاں بنانے والے محمد رضوان کو ڈراپ کرنے پر انہوں نے کہا کہ دوسرا وکٹ کیپر ٹاپ پرفارمر ہے، رضوان کو مستقبل میں موقع دیا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ عمر اکمل کو آسٹریلیا کے پانچ میچوں میں موقع دیا گیا تھا، وہاب ریاض نے پاکستان کپ میں دس وکٹیں لیں لیکن وہ آئی سی سی چیمپنز ٹرافی سے پاکستان ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔وہ ٹی ٹوئنٹی میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔