پاکستان

عوام کا احساس نہ کرنے والا وزیر کابینہ میں نہیں رہے گا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان بنی گالہ میں ہونے والے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں — فوٹو: عمران خان فیس بک پیج

وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر عثمان بزدار اور محمود خان پر اظہار اعتماد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ مہذب اور شریف ہیں، دونوں پر اعتماد ہے، ان کی ٹیم کو بھی ان کا بھرپور ساتھ دینا چاہیئے۔

بنی گالہ میں پارٹی اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وفاقی و صوبائی وزراء کی کارکردگی کی نگرانی جاری رہے گی، کسی کا قلمدان مستقل نہیں، وزیر، مشیر اپنی تشہیر کے بجائے عوام کو ریلیف دینے پر توجہ دیں۔

اجلاس میں معاون خصوصی برائے خزانہ حفیظ شیخ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کا اختیار اور وفاقی وزیر توانائی عمرایوب کو وزارت پیٹرولیم کا اضافی چارج دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وفاقی و صوبائی وزراء کی کارکردگی کی نگرانی جاری رہے گی، کسی کا قلمدان مستقل نہیں، وزیر، مشیر اپنی تشہیر کے بجائے عوام کو ریلیف دینے پر توجہ دیں، وزیراعظم کی ہدایت— فوٹو: عمران خان فیس بک پیج

وزیراعظم عمران خان نے واضح کردیا کہ چاہے کوئی نیا ہو یا پرانا عوام کا احساس نہ کرنے والا کابینہ میں نہیں رہے گا، کسی کو وزارتوں کے مستقل قلمدان نہیں دیے، لوگوں کو اعتراض تھا کہ اسد عمر ماہر اقتصادیات نہیں،اب حفیظ شیخ کو لائے ہیں، انہوں نے گزشتہ ادوار میں معاشی بحران سے ملک کو نکالا تھا۔

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو محمود خان کو مہذب اور شریف قرار دے دیا اور کہا کہ ان دونوں پراعتماد ہے، ٹیم کو بھرپور ساتھ دینا چاہیے۔

وزراء کو ہٹانے کی وجوہات بتاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ معاشی بحران بہت بڑا ہے، لوگوں کو اعتراض تھا کہ اسد عمر بڑے ماہر اقتصادیات نہیں، صحت اور تعلیم میں عملی طور پر انقلاب لانا چاہتا ہوں، اسی لیے عامر کیانی سے وزارت واپس لے لی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے اپنے 4 سال معاشی بحران کے سوا کچھ نہ دیا لیکن انہیں نہیں ہٹایا گیا، اب حفیظ شیخ کو لائے ہیں جو ملکی معیشت اور عالمی مالیاتی امور پر دسترس رکھتے ہیں، حفیظ شیخ نے گزشتہ ادوار حکومت میں معاشی بحران سے ملک کو نکالا تھا۔

اجلاس کے اختتام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب عوام کو جواب دہ ہیں، پانچ سال بعد مجھے بھی عوام کو جواب دینا ہے۔

وفاقی کابینہ میں ردوبدل

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 18 اپریل کو وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کرتے ہوئے متعدد وزیروں کے قلمدان تبدیل کردیے تھے۔

عمران خان کی خواہش تھی کہ اسد عمر وزارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لیں تاہم اسد عمر نے یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کردیا تھا اور عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ساتھ ہی انہوں نے مزید کابینہ کا حصہ نہ رہنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

فواد چوہدری سے وزارت اطلاعات واپس لے کر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا قلمدان دے دیا گیا۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ بنادیا گیا۔

اس کے علاوہ غلام سرور خان سے وزارت پیٹرولیم لے کر وزارت ایوی ایشن دے دی گئی، شہریار آفریدی اب وزیر مملکت برائے داخلہ نہیں بلکہ وزیر مملکت برائے ریاستی و سرحدی امور‎ (سیفران) ہوں گے۔

محمد میاں سومرو سے ایوی ایشن کی وزارت لے لی گئی ہے جبکہ وزارت نجکاری کا قلمدان ان کے پاس ہی رہے گا۔

ظفراللہ مرزا کو وزیراعظم کا مشیر برائے نیشنل ہیلتھ بنادیا گیا جبکہ فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا۔

عبدالحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنا دیا گیا ہے اور فی الحال وزیر خزانہ کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اعظم سواتی کو وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور بنا دیا گیا ہے۔

ندیم بابر کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن تعینات کردیا گیا ہے۔

مزید خبریں :