04 جولائی ، 2019
لندن: سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ گلی محلے کی کرکٹ نہیں کہ کوئی آپ کے پیار میں جیت یا ہار جائے، کوئی ٹیم آپ کے لیے کیوں جان بوجھ کر ہارے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ دوسری ٹیموں کے بارے میں کہنا مناسب نہیں کہ وہ ہار جاتے وہ جیت جاتے، دوسری ٹیمیں بھی ورلڈ کپ کھیلنے آئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تو اس پر حیرانی ہوتی ہے کہ سابق کرکٹرز بھی ایسی باتیں کر رہے ہیں کہ فلاں ٹیم جان بوجھ کر ہار جائے گی، یہ کوئی گلی محلے کی کرکٹ نہیں ہے کہ کوئی ٹیم آپ کے لیے جیت یا ہار جائے، لگتا ہے انہیں کرکٹ کی سمجھ بوجھ ہی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کو درپیش مسائل کا حل کوئی نہیں بتاتا، بس سب تنقید کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم نے آخری تین میچز بہت اچھے کھیلے، اچھی کارکردگی کی وجہ سے پاکستان ٹیم نے کم بیک کیا لیکن ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بری شکست سے پاکستان ٹیم رن ریٹ کے چکر میں پھنسی، کم رنز پر آؤٹ ہوئی اور اس کے بعد رن ریٹ کو ریکور ہی نہیں کیا جا سکا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ آسٹریلیا کے خلاف میچ پاکستان ٹیم کو نہیں ہارنا چاہیے تھا، وہ میچ پاکستانی ٹیم جیت سکتی تھی۔
وسیم اکرم نے مزید کہا کہ بنگلا دیش کے خلاف بہادری اور اعتماد کے ساتھ کھیلیں، بنگلا دیش اچھی ٹیم ہے لیکن ان کے خلاف ہار برداشت نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش کے پاس شکیب الحسن جیسا بہترین پلئیر ہے جب کہ ہمارے پاس ایسا کوئی کھلاڑی نہیں ہے، شکیب اچھا بولر، بہترین بلے باز اور شاندار فیلڈر ہے۔
ان کا کہنا تھا میرے نزدیک صرف نمبر ون کی اہمیت ہے، دوسری تیسری چوتھی پانچویں کی نہیں یا تو آپ جیتو یا پھر کسی بھی پوزیشن پر آؤ سب برابر ہے۔
وسیم اکرم نے قومی ٹیم کی بہتری کے لیے پی سی بی کو مشورہ دیا کہ اچھی کرکٹ کھیلنی ہے تو متحدہ عرب امارات میں اسپورٹنگ وکٹیں بنائیں، بیٹنگ وکٹیں بنا کر اپنی مرضی کے نتائج لینے کا کوئی فائدہ نہیں اور ہوم گراؤنڈ پر جیتتے رہنےکا فائدہ نہیں کیونکہ پاکستان ٹیم کو جب بھی اچھی وکٹیں ملتی ہیں انہیں مسئلہ ہوتا ہے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ سلیکٹرز ٹیم کے انتخاب کے لیے ڈبل مائنڈڈ تھے، جب دو روز قبل جب ٹیم بنائیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں پلاننگ کرنے کا کچھ پتہ ہی نہیں ہے۔
وسیم اکرم نے شعیب ملک کے بارےمیں بات کرتے ہو کہا کہ شعیب ملک بہت پہلے کہہ چکے تھے کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے لیکن شعیب ملک بدقسمت رہے کہ ان کے کرئیر کا اختتام اچھا نہیں ہو رہا۔
سوئنگ کے سلطان نے مزید کہا کہ یہ کوئی کلب کرکٹ ہے کہ آخری میچ کھلا کر کھلاڑی کو فیئر ویل دے دیں، شعیب ملک کی بڑی خدمات ہیں، فیئر ویل ڈنر دینا ہی بہت ہے۔
قومی ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ جب بنچ پر سب ایک جیسے لڑکے بیٹھے ہیں تو تبدیل کیا کرنا ہے۔