Time 22 اکتوبر ، 2019
پاکستان

سندھ پولیس میں ایک بار پھر براہ راست ڈی ایس پیز بھرتی کرنے کا فیصلہ

سندھ پولیس کی تاریخ میں پانچویں بار براہ راست ڈی ایس پیز کی بھرتیاں کی جائیں گی،فوٹو: فائل

سندھ پولیس میں ایک بار پھر براہ راست ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی  کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے محکمہ داخلہ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔

سندھ پولیس کی تاریخ میں پانچویں بار براہ راست ڈی ایس پیز کی بھرتیاں کی جائیں گی۔

محکمہ داخلہ نے نئی 46 ڈی ایس پیز کی اسامیوں کیلئے سندھ پبلک سروس کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔ ڈی ایس پیز کی بھرتیوں میں 5 فیصد کوٹہ خواتین کیلئے مختص کیا گیا ہے۔

33 ڈی ایس پیز میں سے 20 دیہی اور 13 شہری علاقوں کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے، تین خواتین ڈی ایس پیز کیلئے 2 دیہی اور ایک شہری علاقے کی سیٹ مختص کی گئی ہے۔

 8 پراسیکیوٹنگ ڈی ایس پیز کیلئے 5 دیہی اور 3شہری علاقوں کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے، 2خواتین پراسیکیوٹنگ ڈی ایس پی کیلئے ایک شہری اور ایک دیہی علاقے کا کوٹہ رکھا کیا گیا ہے۔

 ڈی ایس پیز کی بھرتیاں سندھ پبلک سروس کمیشن  کے ذریعےمقابلے کے امتحان کے ذریعے کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ پہلی بارذوالفقارعلی بھٹو کے دور حکومت میں 1974میں40 ڈی ایس پیز براہ راست بھرتی کیے گئے، دوسرا بیچ1990میں براہ راست بھرتی ہوا جس میں 17ڈی ایس پیز تھے۔ اگلے ہی سال دوسری حکومت آنے پر ان ڈی ایس پیز کو برطرف کردیا گیا تھا۔

تیسرا بیچ 1991میں بھرتی کیا گیا جس میں 14 ڈی ایس پیز براہ راست بھرتی کیے گئے جب کہ 1990میں بھرتی اور برطرف کیے گئے ڈی ایس پیز 1993میں عدالتی حکم پر بحال ہوئے۔

 اس کے بعد 1995میں چوتھی بار براہ راست 45 ڈی ایس پیز کو بھرتی کیا گیا تھا۔

سندھ پولیس کے مختلف حاضر اور ریٹائرڈ افسران کا کہنا تھا کہ پہلی بار براہ راست 40 ڈی ایس پیز 1974میں بھرتی کیے گئے ، اس بیچ کو 74بیچ کہا جاتا ہے، اس میں سابق ڈی جی ایف آئی اے وسیم احمد، دین محمد بلوچ، الطاف برنی، نادر کھوسو، علی اکبر بھنگوار، ذوالفقار شاہ، علی احمد جونیجو اور داؤد جونیجو سمیت 40 افسران بھرتی کیے گئے۔

دوسرا بیچ 90 بیچ کہلاتا ہے جس میں براہ راست 17 ڈی ایس پیز بھرتی کیے گئےان میں سید زاہد شاہ، شہناز بٹ، طارق مغل، گل حمید سموں، فاروق جمالی مرحوم، رخسار احمد خاور، الطاف لغاری، نثار احمد چنہ، پیر فرید جان سرہندی، نظیر احمد میر بہر، ذوالفقار زرداری، عاصم علی بھٹو، عبدالستار بھٹو، سید غیاث الدین راشدی سمیت دیگر بھرتی کیے گئے۔

اس بیچ کو اگلی حکومت نے برطرف کردیا تھا تاہم عدالت میں جانے کے بعداس بیچ کو 93میں دوبارہ بحال کیا گیا۔

تیسرا بیچ 1991 میں براہ راست بھرتی کیا گیا جس میں منصور مغل، عارب مہر اور ڈاکٹر زین علی شیخ سمیت 14 ڈی ایس پیز براہ راست بھرتی کیے گئے۔

چوتھی بار 1995میں 45 ڈی ایس پیز بھرتی کیے گئے جن میں 38 براہ راست اور 7 شہید کوٹے پر بھرتی ہوئے۔

براہ راست بھرتی ہونے والوں میں شاد ابن مسیح، لطیف صدیقی، مرحوم حسیب بیگ، شاہجہان خان، اعجاز شیخ، عامر عباس شاہ سمیت دیگر شامل ہیں جبکہ شہید کوٹے پر بھرتی ہونے والوں میں قمر رضا جسکانی، ملک ظفر اقبال، طاہر نورانی، کامران رشید سمیت دیگر شامل ہیں۔

مزید خبریں :