پاکستان
Time 08 جنوری ، 2020

'سینیٹ سے سروسز ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری حکومت کی اصل کامیابی ہے'

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) نے سینیٹ سے ارمی سروسز ایکٹ ترمیمی بل 2020 کی منظوری کو حکومت کی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

خیال رہے  کہ قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی سروسز ایکٹ ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے آرمی، نیوی اور ائیر فورس ایکٹ میں ترامیم سے متعلق سروسز ایکٹ بل 2020 الگ الگ منظوری کے لیے پیش کیے جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی سے آرمی ترمیمی ایکٹ بلز کثرت رائے سے منظور کیا گیا جس کے بعد یہ بلز آج سینیٹ میں پیش کیے گئے تھے۔

 سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مشکلات کا حل پارلیمنٹ میں ہے، آرمی ایکٹ  میں قانو نی سقم پارلیمنٹ نے دور کردیا ہے۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ چند جماعتوں کے علاوہ سب نے قانون منظور کیا ہے، اسے بِلڈوز کرنےکا تاثر درست نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جب ملکی سلامتی کی بات ہوتو تمام جماعتیں سیاسی مفادات چھوڑ کرملک کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں، آج تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص پیپلزپارٹی کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

' سروسز ایکٹ میں ترمیم کسی ایک شخصیت یا ایک ادارے کیلیےنہیں'

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سینیٹ نے قومی آہنگی پر مہر لگادی ہے، سروسز ایکٹ میں ترمیم کسی ایک شخصیت یا ایک ادارے کےلیے نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سروسز ایکٹ پر سیاسی قوتوں کا اتحاد،مثبت کرداراور اعلیٰ پارلیمانی جمہوری روایات کا آئینہ دار ہے اور سیاسی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کا شاندار مظاہرہ پاکستان دشمن قوتوں کے لیے واضح پیغام ہے۔

سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ سینیٹ سے کثرت رائے سے سروسز ترمیمی ایکٹ پاس ہونا اصل کامیابی ہے، امید ہے اپوزیشن آگے بھی تعمیری اپوزیشن کرتی رہے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں سب کچھ بہتر انداز میں ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 نومبر کو وفاقی حکومت کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :