Time 21 فروری ، 2020
پاکستان

ایس ایس پی مخفر عدیل کے ہاتھو ں ایڈوکیٹ شہباز تتلہ قتل کیس میں مزید پیشرفت

پولیس ذرائع کا کہنا ہے انوسٹی گیشن ٹیم دو روز سے روہی نالے پر شواہد تلاش کر رہی ہے۔ فوٹو: فائل

ایس ایس پی مفخر عدیل اور شہباز تتلہ ایڈووکیٹ کیس کی تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل اور شہباز تتلہ کے مشترکہ دوست اسد بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ 7 فروری کو مفخر عدیل نے شراب میں نشہ آور گولیاں ملا کر شہباز تتلہ کو دیں، نیم بے ہوش ہونے پر شہباز تتلہ کے منہ پر تکیہ رکھا اور سانس بند کر دی۔

ایس ایس پی مخفر عدیل نے شہباز تتلہ کی لاش تیزاب سے بھرے ڈرم میں ڈال دی، پھر مواد دو چھوٹے ڈرموں میں منتقل کیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق اسد بھٹی نے بتایا کہ مفخر عدیل نے دونوں ڈرم سرکاری گاڑی میں رکھے اور فیروز پور روڈ پر کنکر پلی کے قریب روہی نالے میں بہا دیئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیف سٹی کیمروں سے سرکاری گاڑی کے روہی نالے تک جانے کے شواہد بھی مل گئے ہیں، مواد جس جگہ ضائع کیا گیا وہ کافی رش والی جگہ ہے، قریب ہی دکانیں بھی موجود ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے انوسٹی گیشن ٹیم دو روز سے روہی نالے پر شواہد تلاش کر رہی ہے۔

پولیس نے ایک روز قبل فرضی نمونہ جات نالہ میں بہا کر دیکھے، اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اگر تیزاب زدہ لاش کو بہایا گیا تو وہ کہاں تک جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ سابق اسسٹنٹ اٹارنی ایڈووکیٹ شہباز تتلہ 7 فروری کو اغواء ہوئے تھے اور ان کے دوست ایس ایس پی مفخر عدیل 12 فروری کی شب اچانک پُراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے تھے۔

17 فروری کو دونوں کے مشترکہ دوست اسد بھٹی نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ ایس ایس پی مخفر عدیل نے شہباز تتلہ کو قتل کر کے ان کی لاش کو کیمیکل میں دھو دیا ہے۔

مزید خبریں :