دنیا
Time 21 فروری ، 2020

سیاسی مخالفین کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ آسکر ایوارڈز پر بھی برس پڑے

اکیڈمی ایوارڈز کی تاریخ میں پہلی بار انگریزی کے بجائے جنوبی کورین زبان میں بننے والی فلم ’پیراسائٹ‘ کو بہترین فلم قرار دیا گیا — فوٹو: فائل 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاسی مخالفین کے بعد 92 ویں اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب پر بھی طنز کے نشتر برسا دیے ہیں۔

امریکی ریاست لاس اینجلس میں 9 فروری کو  92 ویں آسکر ایوارڈز کا میلہ سجا تھا جہاں تاریخ میں پہلی بار انگریزی کے بجائے جنوبی کورین زبان میں بننے والی فلم ’پیراسائٹ‘ کو بہترین فلم قرار دیا گیا۔

اس کے علاوہ اس فلم نے مجموعی طور پر 4 ایوارڈز اپنے نام کیے، جن میں بہترین بین الاقوامی فلم، بہترین اوریجنل اسکرین پلے اور اس فلم کے ڈائریکٹر بانگ جون ہو کو بہترین ڈائریکٹر بھی قرار دیا گیا۔

اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست کولوراڈو  میں ریلی سے خطاب کے دوران  اکیڈمی ایوارڈز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور تاریخ رقم کرنی والی فلم پر بھی طنز کیے۔

انہوں نے خطاب کے دوران کہا کہ اس سال اکیڈمی ایوارڈز کتنے خراب تھے؟ جنوبی کوریا کی فلم کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، یہ کیا مذاق ہے؟ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے جنوبی کوریا سے تجارتی تعلقات خراب ہیں اور ان کی فلموں کو بہترین فلم کا ایوارڈ مل رہا ہے۔ 

امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ 1939 میں بنی ’گون ود دی ونڈ‘ جیسی ہالی وڈ کلاسک فلموں کو ایوارڈ ملے۔

اس دوران امریکی صدر نے اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین فلم کے اعلان کی بھی نقل اتاری۔

مزید خبریں :