22 فروری ، 2020
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل آسٹریلین کرکٹر فواد احمد کا کہنا ہے کہ کرکٹ کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے نوجوانوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے ، ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی ذہنی تربیت بھی اس عمل کا اہم حصہ ہے۔
کراچی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کے بعد پریس کانفرنس میں جب فواد احمد سے ان کے پی ایس ایل کے ساتھی کرکٹر عمر اکمل کا سوال ہوا تو فواد نے کہا کہ عمر اچھا کھلاڑی ہے، ان کی کمی تو محسوس ہوگی۔
ساتھ فواد نے کہا کہ کرکٹ کو کرپشن سے پاک رکھنا ضروری ہے، اس کے لیے اقدامات بھی ضروری ہیں، نوجوان کرکٹرز کو ان معاملات کی آگاہی دینا ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی ایسے معاملات میں ذہنی تربیت بھی اہم ہے۔
میچز میں ہاؤس فل نہ ہونے کے حوالے سے سوال پر فواد احمد نے کہا کہ ورکنگ ڈے پر، دن کے اوقات میں میچز کا انعقاد پاکستان جیسے ملک میں پرکشش نہیں کیوں کہ یہاں لوگوں کی ترجیح ان کی جاب ہوتی ہے، افتتاحی تقریب بھی اگر ویک اینڈ پر ہوتی تو اچھا ہوتا۔ ڈبل ہیڈرز ویک اینڈ پر کریں اور باقی میچز سات بجے شروع کریں تو اچھی حاضری ہوجائے گی، جہاں پلیئرز چار ہفتے پاکستان میں رک رہے ہیں، وہاں پانچ ہفتے بھی رک جاتے۔
پاکستان سپر لیگ کے معیار کو اعلیٰ پائے کا قرار دیتے ہوئے آسٹریلوی اسپنر نے کہا کہ یہاں مقابلہ کافی سخت ہے، چھ ٹیموں کا ٹورنامنٹ مزید جوش پیدا کرتا ہے، مقابلے کا معیار ایسا ہے کہ یہاں اچھے اچھے کرکٹرز کو مشکل پیش آجاتی ہے۔
پشاور زلمی کیخلاف میچ کے حوالے سے گفتگو میں فواد احمد کا کہنا تھا کہ کامران اکمل نے بہت زبردست بیٹنگ کی، یوں لگ رہا تھا کہ میچ تیرہ اوورز میں ہی ختم ہوجائے گا، ان کا کہنا تھا کہ جیسن رائے آخر تک کھڑے رہے تھے، ایسے میں اسکور تھوڑا زیادہ ہونا چاہیے تھا جو نہیں ہوسکا تاہم کوئٹہ کی ٹیم ایونٹ میں ضروری کم بیک کرے گی۔