25 اگست ، 2012
کوئٹہ …رواں سال بلوچستان میں 3 پولیو کیسز سامنے آئے، گزشتہ سال اگست تک پولیو کیسز کی تعداد 37 تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کی زیرصدارت پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا ، جس میں رواں سال کے اختتام تک بلوچستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ اوربچوں کیلئے ویکسی نیشن کے نظام کو مزید موٴثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سال بلوچستان میں اب تک پولیو کے صرف 3کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک 37 کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور رپورٹ ہونے والے تینوں کیسز ضلع کوئٹہ سے ہیں، جبکہ حساس قرار دئیے گئے دیگر 8اضلاع سے کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ماہ 10تا 12 تاریخ کو قومی انسداد پولیو مہم کے دوران بھی کوئٹہ بلاک اور دیگر حساس اضلاع میں نگرانی کیلئے صوبائی سیکریٹریوں کو بھجوایا جائیگا۔ اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین پر سماجی مذہبی اور اخلاقی دباوٴ ہونا چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو ویکسین ضرور پلائیں اور شناختی کارڈ، اسلحہ اور ڈرائیونگ لائسنس اور لوکل و ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء کے وقت بچوں کا ویکسین سرٹیفکیٹ منسلک کرنے کو بھی لازمی قرار دئیے جانے کیلئے قانون سازی کی جانی چاہئے۔