زلفی بخاری نے زائرین کو تفتان سے اندرون ملک آنے کی اجازت دی: خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ایران سے آنے والے زائرین کو تفتان سے اندرون ملک آنے کی اجازت دی تھی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث چین سے طلبا نہیں لائے گئے لیکن تفتان کے راستے لوگوں کا سیلاب آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے زائرین کو تفتان سے پاکستان آنےکی اجازت دی، اب یہ قافلے کہاں ہیں اور کن شہروں میں ہیں کچھ پتا نہیں۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوروناوائرس سے نمٹنے کی اہلیت ہی نہیں ہے، پورے ملک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے اور اس کا کوئی سراغ ہی نہیں مل رہا۔

وزیراعظم کے معان خصوصی زلفی بخاری کی تردید 

دوسری جانب تفتان سے زائرین نکالنے کے الزامات پر وزیراعظم کے معان خصوصی زلفی بخاری کا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔

 اپنے بیان میں زلفی بخاری نے کہا ہے کہ انہوں نے تفتان سرحد پر موجود زائرین کو اندرون ملک بھیجنے کے لیے وزیراعلٰی بلوچستان سے کبھی بات نہیں کی۔

زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ وہ زائرین کے معاملے پر کسی ادارے یا کسی فورم پر اثر انداز نہیں ہوئے ہیں۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے اکھٹے ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے۔

گذشتہ دنوں بلوچستان کے علاقے تفتان میں قائم قرنطینہ سینٹر سے سیکڑوں افراد کو کلیئر قرار دےکرگھروں کو روانہ کردیا گیاتھا تاہم اب پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں تفتان قرنطینہ سینٹر سے کلیئر ہوکر آنے والے زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 236 ہوگئی ہے۔

مزید خبریں :