29 مارچ ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے وفاقی حکومت نے بہت سارا قیمتی وقت سوچ بچار اور شش وپنج میں ضائع کیا، بروقت اقدامات نہ ہونے سے ہلاکتوں کی ذمہ داری وزیراعظم پر ہوگی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان سے متعلق اجلاس کی بذریعہ ویڈیو لنک صدارت کی ۔
اجلاس میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرخان اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے بھی بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے ملک اور قوم کو مشکل ترین چیلنج کا سامنا ہے، اللہ تعالی کی مدد، درست حکمت عملی اور بروقت فیصلوں سے چیلنج پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے ذمہ داران اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں جنہوں نے مختصر وقت اور وسائل کی کمیابی کے باوجود بروقت اقدامات کیے۔
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں سیکڑوں کیسز کی ٹیسٹنگ کے لیے وفاق مدد نہیں کررہا، بروقت اقدامات نہ ہونے سے ہلاکتوں کی ذمہ داری وزیراعظم پر ہوگی، وفاقی حکومت فی الفور صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی مدد کرے۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت طبی عملے کے لیے حفاظتی لباس، دیگر تمام ضروری طبی سامان مہیا کرے، بروقت لاک ڈاؤن کورونا کی وبا پھیلنے سے روکنے میں بہت موثر ثابت ہوا ہے تاہم گلگت بلتستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دیکھتے ہوئے وفاق کی خصوصی توجہ درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے بہت سارا قیمتی وقت سوچ بچار اور شش وپنج میں ضائع کردیا، پنجاب میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑی تیزی سے بڑھ چکی ہے۔
اس موقع پر شہباز شریف نے نوازشریف کا خصوصی پیغام بھی سنایا جس کے مطابق نواز شریف نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومت کی کارکردگی کی تعریف ہے۔
نوازشریف کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر اورگلگت بلتستان سمیت پورے اہل پاکستان کے لیے انتہائی فکر مند ہیں، دعا ہے اللہ تعالی اس وبا سے انسانیت کو نجات عطا فرمائے۔
خیال رہے پاکستان میں اب تک مہلک وائرس سے 16 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں 5، 5 جبکہ سندھ میں 3، گلگت میں 2 اور ایک شخص بلوچستان میں جاں بحق ہوا۔
ملک میں مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1542 تک جاپہنچی ہے جن میں سے گلگت بلتستان میں 116 اور آزاد کشمیر میں 6 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔