14 اپریل ، 2020
ساؤتھ ایشین گیمز کی میڈلسٹ ویٹ لفٹر صائمہ شہزاد کے کمسن بیٹے نے بھی اپنی والدہ کی طرح ویٹ لفٹنگ شروع کر دی۔
عالمگیر وبا کورونا وائرس کے باعث ہیلتھ کلب بند ہونے کی وجہ سے ویٹ لفٹر صائمہ شہزاد اپنے 7 سالہ بیٹے کے ساتھ گھر پر ہی ٹریننگ کر رہی ہیں۔
صائمہ شہزاد نے گزشتہ برس نیپال میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں 55 کے جی کلاس میں برانز میڈل جیتا تھا اور وہ اس ویٹ کٹگری میں نیشنل چیمپئن بھی ہیں۔
ویٹ لفٹنگ صائمہ شہزاد کے خون میں رچی بسی ہے، وہ سابق اولمپئن ویٹ لفٹر محمد منظورکی صاحبزادی ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث فٹنس جم بند ہوئے تو صائمہ شہزاد نے گھر پر ہی ویٹ ٹریننگ کا سامان اکٹھا کر لیا اور جب انہوں نے گھر پر ٹریننگ شروع کی تو ساتھ ہی 7 سالہ بیٹے عبیر کی بھی کوچنگ شروع کر دی، اب دنوں ماں بیٹا اکٹھے ٹریننگ کرتے ہیں۔
صائمہ شہزاد کا کہنا ہےکہ ان کے بیٹے عبیر کی ویٹ لفٹنگ میں بہت دلچسپی ہے اور وہ اسے ضرور انٹر نیشنل ویٹ لفٹر بنائیں گی۔
ویٹ لفٹر ماں اور ان بیٹے کا پیغام ہے کہ کورونا وائرس سے ڈرنا نہیں چاہیئے بلکہ ہمت سے اس کے ساتھ لڑنا ہے اور اس کے لیے گھروں میں رہیں، فٹنس پر توجہ دیں اور خود کو مضبوط بنائیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں گھروں میں محصور ہیں اور گھر میں رہ کر اچھا وقت گزارنے کے لیے لوگ ورزش اور دیگر سرگرمیوں میں مشغول ہیں۔