22 اپریل ، 2020
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں آج سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جس میں زیادہ تعداد کراچی کی ہے۔
اپنے ویڈیو بیان میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی سے کورونا کے زیادہ کیسز سامنے آنا باعث تشویش ہے، اس لاک ڈاؤن کی چھتری کو ہر صورت سنبھالنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ آج سندھ میں 320 نئے کیسز آئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3373 ہو گئی ہے اور ملک میں کیسز کی تعداد 10ہزار ہو گئی ہے، صوبے میں مزید 3 مریض انتقال کر گئے ہیں جس کے بعد اموات کی کل تعداد 69 ہو گئی ہے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ کراچی ضلع جنوبی میں 79 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد وہاں مریضوں کی تعداد 578 ہوگئی جب کہ ضلع شرقی سے 42 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 468 ہے جس میں سے 448 کیسز مقامی منتقلی کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع غربی میں آج 48 نئے کیسز آنے کے بعد 259 کیسز ہوگئے ہیں جب کہ کورنگی میں 16 نئے کیسز آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 179 ہے اور ملیر میں 15 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مقامی منتقلی کے کیسز کی تعداد 147 ہو گئی ہے۔
وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں بھی کورونا وائرس کے 229 کیسز ہیں جن میں مقامی منتقلی کے 71 کیسز ہیں جب کہ لاڑکانہ سے 65 کیسز بتائے گئے ہیں جن میں 23 افراد میں وائرس مقامی سطح پر منتقلی ہوا۔ اسی طرح سکھر میں بھی کورونا وائرس کے 347 مصدقہ کیسز ہیں، وہاں بھی مقامی منتقلی کے 7 کیسز سامنے آئے ہیں۔
مراد علی شاہ نے مزید بتایا کہ مقامی طو ر پر کورونا کیسز کی منتقلی 15.2 فیصد ہو گئی ہے، 320 نئے کیسز میں سے 308 کورونا کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ گنجان آبادیوں میں مقامی منتقلی کے کیسز بہت زیادہ بڑھ رہے ہیں، اس صورتحال میں ہم سب کو اپنی آنکھیں کھولنی ہوں گی۔
مراد علی شاہ نے عوام سے التجا کی کہ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں کیونکہ لوگ گھروں میں رہتے ہوئے کورونا سے بچ سکتے ہیں، اس احتیاط میں ہماری اپنی، ہمارے پیاروں اور ہمارے شہریوں کی زندگی سمائی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ سندھ بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار 373 ہو چکی ہے جس میں سے69 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ میں بھی 30 اپریل تک لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس میں کچھ کاروبار کھولنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ وفاق نے رمضان کےدوران مساجد میں باجماعت نماز اور تراویح کی بھی مشروط اجازت دے دی ہے۔