گلشن اقبال میں دکاندار کی فائرنگ سے ہلاک ڈاکو برطرف پولیس اہلکار نکلا

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ابولحسن اصفہانی روڈ پر ایک کریانہ اسٹور پر ڈکیتی کی واردات کے دوران دکاندار کی فائرنگ سے ہلاک ملزم پولیس کا برطرف سپاہی نکلا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت تیمور کے نام سے ہوئی ہے جو پولیس کا برطرف سپاہی تھا۔ پولیس کے مطابق تیمور سال 2012 میں پولیس میں بھرتی ہوا مگر بعض مجرمانہ سرگرمیوں کی بنیاد پر اسے محکمہ سے برطرف کردیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ہلاک ملزم تیمور کا تفتیشی افسران کو پہلے سے کرمنل ریکارڈ ملا ہے اور وہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر پہلے گرفتار بھی ہوچکا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے برآمد ہونے والے اس کے موبائل فون کی مدد سے اس کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کی صبح ابوالحسن اصفہانی روڈ پر چیپل گارڈن کے قریب ایک کریانہ اسٹور پر موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان آئے جن میں سے ایک ملزم نے دکان کے کاؤنٹر کے سامنے کھڑے ہوکر اسلحہ نکال لیا۔

دکاندار کے دیے گئے بیان کی دکان پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سے 100 فیصد تصدیق ہو رہی ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صبح دس بجکر 17 منٹ پر ملزمان لوٹ مار شروع کرتے ہیں۔ ملزم دکان کے کاؤنٹر کے دراز سے خود رقم نکالتا ہے اس دوران دکاندار کو ملزم پر فائرنگ کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوٹ کاؤنٹر پر بکھر جاتے ہیں اور ملزم گولی لگنے سے گر جاتا ہے اور دوسری گولی نہ مارنے کیلئے دکاندار کی منتیں کرنے لگ جاتا ہے۔

پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے ملزم کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال روانہ کیا گیا تھا تاہم وہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کے دوسرے ساتھی کو بھی تلاش کر رہی ہے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور لوٹ مار کی وارداتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور ایسے میں شہریوں نے اپنی حفاظت کیلئے اسلحہ رکھنا بھی شروع کر دیا ہے۔

شہریوں کی ڈاکوؤں سے مڈ بھیڑ اور مزاحمت کے واقعات میں کئی شہری بھی ملزمان کی فائرنگ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔