دنیا
Time 30 مئی ، 2020

امریکا نے عالمی ادارہ صحت سے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کردیا

امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)  کو چین کی کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے اس سے تعلقات منقطع  کرنے کا اعلان کردیا۔

گذشتہ روز وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او ابتدا ہی سے کورونا وائرس  کے پھیلاؤ سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے۔

امریکی صدر نے الزام لگایا کہ عالمی ادارہ صحت پر چین کا مکمل کنٹرول ہوچکا ہے اور چین نے کورونا کے حوالے حقائق کو دنیا سے خفیہ رکھا اورڈبلیو ایچ او کو بھی حقائق بتانے سے روکا جس کی وجہ سے کورونا کو ابتداء میں ہی روکنے میں ناکامی ہوئی۔

اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ  عالمی ادارہ صحت کو امریکا کی جانب سے فراہم کی جانے والی رقم اب دوسری تنظیموں اور اداروں کو فراہم کی جائے گی تاکہ وبا سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

یاد رہے کہ امریکی صدرنے  گذشتہ ماہ  کورونا  سے بہتر طریقے سے نہ نمٹنے  پر عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ کو روکنے کا حکم دیا تھا۔

امریکا عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ فنڈ دینے والا ملک ہے۔  امریکا نے گزشتہ برس ڈبلیو ایچ او کو 400 ملین ڈالر یعنی 40 کروڑ ڈالر امداد دی تھی جب کہ چین نے سال 19-2018 کے دوران عالمی ادارہ صحت کو 7 کروڑ 60 لاکھ ڈالر فنڈ فراہم کیا تھا۔

اس حوالے سے امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے سربراہ پیٹرس ہیرس کا کہنا ہے کہ  عالمی ادارہ صحت کے ساتھ تعلقات ختم کرنےسے کچھ حاصل نہیں ہو گا اور موجودہ بحران سے نکلنے کا راستہ ڈھونڈنا بہت مشکل ہو جائے گا۔

امریکا 1948 میں کانگریس کی مشترکہ قرارداد کے تحت عالمی ادارہ صحت کا رکن بنا تھا اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رکنیت سے دستبردار ہونے کیلئے بھی ٹرمپ کو کانگریس کی منظوری درکار ہوگی البتہ یہ بھی حقیقت ہے کہ ماضی میں کئی امریکی صدور بین الاقوامی معاہدوں اور اداروں سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہوتے رہے ہیں اور کانگریس نے اس معاملے پر کچھ نہیں کیا۔ 

اس معاملے پر فی الحال عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ یورپی کمیشن اور دیگر ممالک نے ٹرمپ کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

امریکا کو جیسے چین نے لوٹا ہے کسی اور نے نہیں لوٹا، ٹرمپ

امریکی صدر نے اپنے خطاب میں چین پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج چینی حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ہونے والے اثرات کو پوری دنیا بھگت رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو جیسے چین نے لوٹا ہے کسی اور نے نہیں لوٹا، انہوں نے ہانک کانگ میں چین کے اقدامات کے ردعمل میں ہانگ کانگ کے لیے کسٹمز ڈیوٹی اور اسے حاصل خصوصی حیثیت ختم کرنے سمیت امریکا میں چینی طلبہ کی آمد بھی محدود کرنے کا اعلان کیا۔

مزید خبریں :