Time 04 جون ، 2020
پاکستان

بیرون ملک سے آنیوالوں کو ٹیسٹ نتائج سے قبل گھر بھیجنے کی وفاقی پالیسی خطرہ قرار

محکمہ صحت سندھ نے  بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو ٹیسٹ نتائج سے قبل ہی گھر جانے کی اجازت کی وفاقی پالیسی کو خطرہ قرار دے دیا۔

خیال رہے گذشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت بیرون ملک سے آنے والوں کے  کورونا ٹیسٹ لے کر نتائج کا انتظار کیے بغیر انہیں فوری گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ مسافروں کو ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کیے بغیر خود تنہائی کے لیے گھر بھیج دیا جائے گا، ٹیسٹ نتائج کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں شامل کیا جائے گا۔

اس سے پہلے مسافروں کو رزلٹ آنے تک 24 گھنٹوں کے لیے قرنطینہ کیا جاتا تھا اور رزلٹ منفی آنے پر گھر جانے کی اجازت تھی ورنہ 14 دن قرنطینہ میں رکھا جاتا تھا۔

وفاقی حکو مت کے اس فیصلے  پر  محکمہ صحت سندھ نے اعتراض کیا  ہے اور محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا ٹیسٹ کے نتائج سے پہلےمسافرکوگھر جانے دینا خطرناک ہوسکتا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق گھر لوٹنے والے مسافر یقیناً اہلخانہ اور دیگر سے ملیں گے اور ان کے  کورونا سے متاثر ہونے کی صورت میں اہلخانہ اور دیگر میں کورونا منتقل ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب سے کراچی آنے والی فلائٹ کے249  مسافروں میں سے 123مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

 مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہےکہ وفاقی حکومت بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو بنا ٹیسٹ  کے داخلے کی اجازت دے رہی تھی، سندھ حکومت نے مسافروں کے ٹیسٹ کیے ہیں اور اب  ان مسافروں کو آئسولیٹ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 86 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 1790 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :