05 جون ، 2020
رواں ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سرپلس قرار دے کرملک بھر سے نچلے طبقے کے 55 ملازمین کو ملازمت سے برطرفی کے پروانے تھمائے تو پی سی بی کو کرکٹ حلقوں اور سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد جمعہ کو چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے ملازمت سے برخاستگی کے تمام نوٹسز واپس لینے کا اعلان کردیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کو سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی مل رہی ہے جہاں سابق کرکٹرز اور ناقدین سب ہی پی سی بی کے فیصلے پر نظرثانی کو قابل ستائش عمل قرار دے رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم عامر سہیل کا کہنا ہےکہ وہ نچلے طبقے کے ملازمین کی نوکریاں بحال کرنے پر احسان مانی کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ یہ ایک غلطی تھی اور اب وہ اس خوش آئند عمل کو سراہتے ہیں۔ عامر سہیل کا شمار پی سی بی کے موجودہ افسران کے ایک بڑے ناقدین میں ہوتا ہے۔
ادھر سابق کپتان اور سوشل میڈیا پر متحرک رہنے والے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے فیصلے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا فیصلہ ہے کہ نچلے طبقے کے ملازمین کو بھی پی سی بی کی فیملی کا حصہ سمجھا گیا ہے۔ ماضی کی مثال دیتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ نجم سیٹھی کے دور میں 27 ٹرینرز کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا مگر اس وقت کی انتظامیہ نے عوامی ردعمل کے باوجود انہیں واپس نہیں رکھا۔
سابق کرکٹر فیصل اقبال نے بھی پی سی بی کے فیصلوں پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نچلے طبقے کے ملازمین کو نوکریوں پر بحال کرنا ایک خوش آئند عمل ہے۔