09 فروری ، 2012
کراچی…رفیق مانگٹ…مردوں میں خواتین کی نسبت ہارٹ اٹیک کے زیادہ خطرات ہوتے ہیں،مردوں میں عارضہ قلب اپنے باپ سے منتقل ہوتا ہے، دنیا بھر میں ہر تین عارضہ قلب میں مبتلا افراد میں دو مرد ہیں،خواتین کے مقابلے مردوں میں یہ مرض دس سے پندرہ سال قبل ہی ظاہر ہو جاتا ہے،جس کی وجہ جنیاتی طور پر DNAکا ایک جز وائی(Y) کروموسوم جو صرف مردوں میں ہی پایا جاتا ہے۔مغربی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عارضہ قلب لاپرواطرز زندگی،سگریٹ نوشی اور ناقص غذا وجہ سے ہی نہیں ہوتا بلکہ ڈی این اے بھی اس کے لاحق ہونے کی اہم وجہ ہے ۔ تحقیق میں ایک دلچسپ پہلو یہ سامنے بھی آیا کہ اس وجوہ کا بھیپتہ چلے گا کہ شمال مغربی یورپی مردوں کو دنیا کے دیگر حصوں سے زیادہ کیوں دل کا دورہ پڑتا ہے۔ ڈی این اے کے تجزیے سے ظاہر ہوا ہے کہ 90 فی صد مردوں کے دونوں وائی کرومسومز میں سے ایک مشترکا خصوصیات کا حامل ہوتا ہے ،جسے haplogroup I اورhaplogroup R1b1b2 کہا جاتا ہے۔ ہیپلو گروپ ون20فی صد برطانوی مردوں میں پایا جاتا ہے جو دوسرے مردوں کی نسبت پچاس فی صد ہارٹ اٹیک کا سبب بنتا ہے اور مدافعتی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔ مردوں سے وائی کروموسومز ان کے بیٹوں کو منتقل ہوتا ہے،جب کہ خواتین کو اپنی ماں کے دوایکسXکروموسومز میں سے ایک اور باپ کی طرف سے ایک ایکس کروموسومملتا ہے۔ برٹش ہارٹ فاوٴنڈیشن کے ڈاکٹر ہیلن ولسن نے یونیورسٹی آف لیسٹر کی اس تحقیق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اہم سنگ میل قرار د یا اور کہا کہ طبی سائنس میں عارضہ قلب میں مبتلا افراد کے علاج معالجے میں اس تحقیق سے نئی راہیں کھلنے کا امکان ہے۔یہ تحقیق تین ہزار سے زائد افراد پر کی گئی جسے طبی جریدے ’دی لینسٹ ‘ میں شائع کیا گیا۔