Time 06 اگست ، 2020
بلاگ

آرمی چیف کا ایکشن، وزیراعظم کا اِن ایکشن

فوٹو فائل

میرے گزشتہ کالم ’’ایک درخواست وزیراعظم سے، ایک درخواست آرمی چیف سے‘‘ پر فوری طور پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نوٹس لیا لیکن جو درخواست کالم کے ذریعے وزیراعظم عمران خان سے کی گئی اُس پر کچھ اشارے تو ملے لیکن کوئی حتمی بات ابھی تک سامنے نہیں آئی۔

جس روز کالم شائع ہوا اُسی روز مجھے بتایا گیا کہ آرمی چیف نے اُس کا نوٹس لے لیاہے۔ چند دن بعد مجھ سے پہلے آئی ایس پی آر کی طرف سے رابطہ کیا گیا اور پھر جس مسئلہ کا کالم میں ذکر کیا گیا اُس پر بات چیت کے لیے میری جی او سی مری میجر جنرل عامر نواز سے ایک تفصیلی ملاقات کرائی گئی۔

میں نے اپنے کالم میں آرمی چیف سے مری میں بھوربن گالف کورس میں سویلینز کے داخلے اور گھڑیال میں فوج کے زیر استعمال دو گراؤنڈز میں مری کے مقامی نوجوانوں کو کھیلنے کی اُسی طرح اجازت دینے کی درخواست کی تھی جس طرح کوئی پندرہ بیس سال پہلے تک اُنہیں حاصل تھی۔ بھوربن گالف کورس کے متعلق تو جی او سی مری کا کہنا تھا کہ کوئی دو ڈھائی سال پہلے ہی اس سہولت کو سویلینز کے لیے کھول دیا گیا تھا لیکن کورونا کے بعد ملک کے دوسرے علاقوں کی طرح یہاں بھی وہ پابندیاں عائد کرنا پڑیں جن کا تعلق حکومتی پالیسی سے ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بھوربن گالف کورس کی ممبر شب سویلینز کے لئے بھی کھلی ہے۔ گھڑیال میں دو گراؤنڈز کے متعلق جی او سی صاحب کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود کہ ماضی کے برعکس حالات بہت بدل گئے (ان کا اشارہ دہشت گردی کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے تھا) لیکن ان شاء اللہ وہ فوج کے زیر نگرانی ان گراؤنڈز کو مقامی نوجوانوں کے لیے جلد ہی کھولنے کی اجازت دیں گے، جو مری کے نوجوانوں کے لیے بڑی خوشی کی بات ہے۔

فوج کے اس فیصلہ پر میں آرمی چیف اور جی او سی مری کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ یہی پالیسی ملک کے دوسرے حصوں میں خصوصاً ایسے علاقوں میں جہاں کھیل کی سہولتوں کی کمی ہے، وہاں بھی اپنائی جائے گی جس سے فوج اور سویلینز کے درمیان رشتہ اور مضبوط ہوگا۔

ہو سکتا ہے کہ گھڑیال میں جلد ہی کوئی چھوٹا موٹا ٹورنامنٹ بھی منعقد ہو جائے لیکن میری اپنے علاقہ کے نوجوانوں سے درخواست ہوگی کہ وہ اچھے انداز میں اس سہولت کا استعمال کریں اور اُن ہدایات پر مکمل عمل درآمد کریں جو ممکنہ طور پر اس سہولت کے استعمال کے لئے جاری کی جا سکتی ہیں ۔

یہاں میری پنجاب حکومت، سول انتظامیہ اور مری کے ایم این اے صداقت عباسی اور ایم پی اے لطاسب ستی سے درخواست ہوگی کہ وہ سول انتظامیہ کے زیر نگرانی مری میں موجود چھوٹے بڑے گراؤنڈز کی دیکھ بھال کریں کیوںکہ مری کے علاقوں روات اور مسیاڑی میں دو بڑے کھیل کے میدان ضرور موجود ہیں لیکن اُن کی حالت بہت خراب ہے۔ علاقہ میں چھوٹے چھوٹے گراؤنڈز بھی بنائے جا سکتے ہیں جس کے لئے پنجاب حکومت کی توجہ درکار ہوگی۔

میرے گزشتہ کالم میں مری کے جنگلات میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیروں کا بھی ذکر تھا اور میں نے وزیراعظم صاحب سے درخواست کی تھی کہ اس مسئلہ کے حل کے لیے ضروری ہدایات جاری کریں، ورنہ مری کی خوبصورتی اور اس کے جنگلات دونوں کو اس تیزی سے پھیلتے کچرے سے شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اس بارے میں وفاقی حکومت کی طرف سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔ مری کو لاحق اس خطرہ سے پریشان ایک سرکاری افسر نے میرا کالم چیف سیکرٹری پنجاب کو بھیجا۔ مجھے بتایا گیا کہ پنجاب حکومت فوری ایکشن لے گی لیکن اس بارے میں ابھی تک کوئی بات یا ہدات نامہ سامنے نہیں آیا۔

صداقت عباسی صاحب سے بات ہوئی تو اُنہوں نے یہ وعدہ ضرور کیا کہ وہ اپنی ٹائیگر فورس اور لوکل انتظامیہ کو اس بارے میں فعال کریں گے اور پی ٹی آئی حکومت کی clean and green Pakistan کی پالیسی کے نفاذ کو مری میں یقینی بنائیں گے۔ امید ہے کہ صداقت عباسی صاحب اپنے اس عظم میں کامیاب ہوں گے۔

ویسے اگر ہو سکے تو وزیراعظم صاحب کو مری کی خوبصورتی اور اس کے جنگلات کو کچرے اور گندگی کے خطرہ سے بچانے کے لیے ذاتی دلچسپی لینی چاہیے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔