Time 31 اگست ، 2020
پاکستان

کراچی کیلئے 10 ارب ڈالر مانگنے پر شبلی فراز اور ناصر حسین میں نوک جھونک

سندھ کو پیسے دیتے تو اومنی کے اکاؤنٹ میں چلے جاتے، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی چوری کا حساب نہ لیا جائے: وفاقی وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس— فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ 10 ارب ڈالر ہمارے پاس نہیں، اتنے پیسے ہوتے بھی تو ان کو نہ دیتے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کے ساتھ ہمدردیاں ہیں اور وزیراعظم کراچی کی صورتحال پر مسلسل رابطے میں ہیں، سندھ میں گھوسٹ اسکول بنے ہوئے ہیں، صحت کی سہولیات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناصرشاہ نے کہا کراچی کے لیے 10 ارب ڈالرز  درکار ہیں، ہمارے پاس اتنے پیسے ہوتے بھی تو ان کو نہ دیتے، ان کو پیسے دینے کا مطلب ان کی جیبیں بھرنا ہے، سندھ کو پیسے دیتے تو اومنی کے اکاؤنٹ میں چلے جاتے، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی چوری کا حساب نہ لیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان جلد کراچی کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ سےتفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور سندھ حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

162 ارب روپے دے دیں جس کا وزیراعظم نے کئی بار وعدہ کیا: ناصر حسین شاہ

دوسری جانب صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ کا ردعمل میں کہنا تھا کہ شبلی فراز 10 ارب ڈالر چھوڑدیں، وہ 162 ارب روپے دے دیں جس کا وزیراعظم نے کئی بار وعدہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ 172 ارب روپے دے دیں جو این ایف سی میں سندھ کا حصہ بنتا ہے، اگر قوم کو گمراہ کرنے پرنوبیل انعام ہوتا تو پی ٹی آئی حکومت ہی جیت جاتی۔

خیال رہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ کراچی کے لیے 10 ارب ڈالرز درکار ہیں۔

مزید خبریں :