پاکستان
Time 27 ستمبر ، 2020

جماعت اسلامی کا ’حقوق کراچی‘ مارچ، خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد کی شرکت

کراچی کی شاہراہ قائدین پر جماعت اسلامی کی جانب سے مارچ کے ذریعے’حقوق کراچی تحریک‘ کا آغاز کردیا گیا۔

جماعت اسلامی کی جانب سے حقوق کراچی مارچ کے لیے شاہراہ قائدین پر پنڈال سجایا گیا جہاں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ 

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مارچ سے خطاب میں وفاق اور صوبائی حکومتوں کو کراچی کے مسائل کا ذمہ دار قرار دیا۔

انہوں نے کراچی کے حقوق کیلئے 14 اکتوبر کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کراچی منانے کا اعلان کیا۔ 

سراج الحق کا کہنا تھا کہ کراچی میں تمام زبانیں بولنے والے لوگ رہتے ہیں، صوبائی اور وفاقی حکومت نے کراچی کا استحصال کیا ہے، کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن پی ٹی آئی نے لوگوں کو بیروزگاری، بجلی، گیس اور پانی کی بندش دی۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیں دوا عوام کو ملے، اس لیے منہگی کی ہیں، موجودہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے آٹا، چینی ادویات مہنگی کرکے عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے، نئے پاکستان کیلئے پرانے مستری لائے ہیں جیسے ہنی مون منانے آئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری اور اسد عمر اعتراف کرتے ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ ہم نے خراب کیا جب کہ اس حکومت کی معاشی پالیسی مرغی اور انڈے سے شروع ہوئی تھی۔

سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیاکہ شہری حکومت کو بحال اور اختیارات دیے جائیں، عدل اور انصاف کی بنیاد پر نوکریاں دی جائیں۔

جماعت اسلامی کراچی کا 15 سے 17 اکتوبر کو عوامی ریفرنڈم کرانے کا اعلان

— فوٹو: جماعت اسلامی آفیشل

کراچی حقوق مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک چلانے والے اس شہر کو دیکھیں، یہ شہر ملک کا معاشی پہیہ چلاتا ہے، شہر کو پانی، بجلی اور گیس سے محروم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نمائندگی وہ لوگ کرتے آئے ہیں جنہوں نے آبادی کو آدھا کروادیا، اس جعلی مردم شماری کو ہم نہیں مانتے، مالیاتی مسائل، انفراسٹرکچر سب کچھ مردم شماری کی بناء پر فراہم کیا جاتا ہے۔

کراچی پیکج پر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 11 سو ارب کا پیکج 3 کروڑ عوام کیلئے ہے یا ڈیڑھ کروڑ عوام کیلئے ہے، ہمیں ہمارا حق دو ہمیں سیاسی یتیم مت سمجھو، کوٹہ سسٹم کے نام پر شہر میں خون کی ندیاں بہائی گئیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے 15 سے 17 اکتوبر کو عوامی ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا۔

مزید خبریں :