Time 09 اکتوبر ، 2020
پاکستان

روز ویلٹ اس لیے بند کیا تاکہ فروخت کرکے اے ٹی ایم کے پیٹ بھرے جاسکیں، اپوزیشن

ن لیگ کے سینیٹر پرویزرشید نے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست پاکستان کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل اس لیے بند کر دیا گیا تاکہ اسے فروخت کرکے اے ٹی ایم کے پیٹ بھرے جاسکیں۔

ن لیگ کے سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل پاکستان کی شناخت اور عوام کی ملکیت ہے، ہوٹل اونے پونے داموں خریدنے کے لیے حکومت کے بیوپاری دوست سرگرم ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ عدلیہ پاکستان کے قیمتی اثاثوں کی لُوٹ سیل کے پلان کا نوٹس لے۔

پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ کہتی ہیں کہ حکومت روز ویلٹ ہوٹل فروخت کرکے پی آئی اے کو دفن کرنے جارہی ہے۔

خیال رہے کہ قومی ائیر لائن پی آئی اے کی ملکیت نیو یارک کے معروف ہوٹل روز ویلٹ کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

جیونیوز کے مطابق ہوٹل کی ویب سائٹ پر کہا گیا کہ 31 اکتوبر سے ہوٹل مستقل طور پر بند کیا جا رہا ہے تاہم پیغام بعد میں ہٹا دیا گیا۔

جیونیوز کے مطابق ہوٹل کے فرنٹ ڈیسک پر رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ ہوٹل بند کیا جا رہا ہے لیکن اسٹاف کی طرف سے ہوٹل بند کیے جانے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

 پی آئی اے نے روزویلٹ ہوٹل 1970کی دہائی میں خریدا تھا جو نیویارک کے اہم ترین اقتصادی مرکز مین ہٹن میں واقع ہے۔

واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 2 ستمبر کے اجلاس میں ہوٹل روز ویلٹ کے معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے فنڈز کی منظوری دی تھی جب کہ اس سے قبل کابینہ کی نجکاری کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جائے گا اور اسے تھرڈ پارٹی کے ساتھ جوائنٹ وینچر سے چلایا جائے گا۔

مزید خبریں :