22 اکتوبر ، 2020
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہےکہ صفدر اعوان کی گرفتاری کا ڈرامہ اداروں کے درمیان تصادم کرانے کی کوشش تھی، آئی جی سندھ بلاول زرداری کے زر خرید غلام ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کاکہنا تھا کہ بیگم صفدر سوشل میڈیا کی لیڈر اور ٹوئٹر کی ملکہ ہیں،یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ چادر اور چار دیواری متاثر ہوئی ہوتی اور وہ ویڈیو نہ بناتیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا کہ مریم صفدر اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر الگ الگ کمرے میں تھے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ وہ کمرے میں ساتھ تھیں اوردروازہ توڑا گیا تو انہوں نے وڈیو نہیں بنائی۔
فیاض الحسن چوہان کاکہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ آئی جی ہمارے کنٹرول میں نہیں، اس کا مطلب ہے آپ مانتے ہیں کہ آپ نااہل ہیں، آئی جی سندھ ایک کرپٹ آدمی ہیں جو ان کے اومنی کے اکاؤنٹس کا تحفظ کرتے رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ مکس اچار پارٹی کرپشن کا تماشہ، مریم صفدر کے باہر جانے کی آشا اور اٹھارویں ترمیم کی بھاشا پر کھڑی ہے، فوج عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، جیسے ماضی میں نواز شریف کی حکومت کے ساتھ کھڑی تھی۔
ان کا کہنا تھاکہ مریم نواز چادر اور چار دیواری کے تحفظ کا واویلا تو کر رہی ہیں لیکن مزار قائد کی بے حرمتی کی کوئی بات نہیں کررہا۔
فیاض الحسن چوہان کا مزیدکہنا تھاکہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز بتائیں جمہوریت کا راگ الاپنے والے ان دونوں لیڈروں کی پارٹیوں میں خود کتنی جمہوریت ہے؟ بلاول بھٹو اپنے والد کے فرمان کے مطابق نواز شریف سے بچیں۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے 18 اکتوبر کو کراچی کے باغ جناح میں جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکت کیلئے ن لیگ کا وفد مریم نواز کی قیادت میں 18 اکتوبر کی صبح کراچی پہنچا جس میں کیپٹن (ر) صفدر بھی موجود تھے۔
ن لیگ کا وفد مزار قائد گیا جہاں مریم اور دیگر رہنماؤں نے قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر کیپٹن (ر) صفدر نے ’ووٹ کو عزت دو‘ اور ’مادر ملت زندہ باد‘ کے نعرے لگوادیے جس پر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
18 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد 19 اکتوبر کی علی الصبح سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سندھ پولیس نے مزارِ قائد کا تقدس پامال کرنے کے مقدمے میں کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا جنہیں بعدازاں مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا تھا۔