پاکستان کی مایہ ناز بیڈمنٹن پلیئر 2020 میں کیا ہدف حاصل نہ کرسکیں؟

 2020 ہر کسی کی طرح ایتھلیٹس کیلئے بھی کافی مشکل میں گزرا، لاک ڈاؤن میں بندشوں کی وجہ سے ٹریننگ کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا، پلوشہ خان— فوٹو: فائل

پاکستان کی مایہ ناز بیڈمنٹن پلیئر پلوشہ بشیر کا کہنا ہے کہ 2020 ہر کسی کی طرح ایتھلیٹس کیلئے بھی کافی مشکل میں گزرا، لاک ڈاؤن میں بندشوں کی وجہ سے ٹریننگ کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا، جو اہداف 2020 میں پورے نہیں ہوئے ان کو 2021 میں پورا کریں گے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں پلوشہ بشیر نے کہا کہ 2020 میں انہوں نے اچھا آغاز کیا تھا، نیشنل چیمپئن شپ میں ڈبلز کا ٹائٹل جیتا پھر کینیا اور تنزانیہ میں بھی میڈلز جیتے اور اپنی رینکنگ کو بہتر کیا لیکن بعد میں کورونا وبا کی وجہ سے سب کچھ بند ہوگیا اور وہ اپنے ہدف، جو کہ ٹاپ 100 میں جگہ بنانا تھا، کو حاصل نہ کرسکیں۔

پلوشہ نے کہا کہ ان کا پہلے شیڈول ہوتا تھا کہ وہ چھ گھنٹہ ٹریننگ کرتیں لیکن کورونا وائرس وبا میں جب سب کچھ بند ہوا تو یہ شیڈول بری طرح متاثر ہوا، گھر میں رہ کر جتنی بھی ٹریننگ کرلیں، اس کا وہ اثر نہیں ہوتا جو جم کی ٹریننگ میں ہوتا ہے۔

ایک سوال پر متعدد انٹرنیشنل میڈلز جیتنے والی پاکستانی بیڈمنٹن اسٹار نے کہا کہ جو ہدف وہ 2020 میں حاصل نہ کرسکیں ، ان کی کوشش ہوگی کہ وہ 2021 میں انہیں ضرور حاصل کریں۔

پلوشہ نے گزرتے سال میں کووڈ19 وبا کے دوران عوام کی خدمت میں پیش پیش ڈاکٹرز اور پیرا میڈکل اسٹاف کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ 2020 میں تمام تر مشکلات کے باوجود دنیا بھر کے ڈاکٹرز اور اسپتالوں کا دیگر عملہ جس میں چوکیدار سے لے کر میڈیکل اسٹاف سب شامل ہیں، یہ سب ہمارے ہیرو رہے ہیں۔

مزید خبریں :