سال 2021 میں خیبر پختونخوا سے پولیو کے مکمل خاتمے کا دعویٰ

انسداد پولیو مہم کے دوران مجموعی طور پر 10 لاکھ 35 ہزار سے زائد بچے گھروں میں موجود نہ ہونے کے باعث ویکسین سے محروم رہے— فوٹو: فائل 

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں 2019 کے مقابلے میں گزشتہ سال پولیو کیسز میں 76 فیصد کمی ہوئی۔

خیبر پختونخوا میں 2020 میں پشاور سمیت 6 اضلاع سے پولیو کے 22 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 93 تھی۔

سال دو ہزار بیس کے دوران کورونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں تین کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔

محکمہ صحت حکام کے مطابق کورونا کے دوران سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے صوبے میں تین پولیو مہمات چلائی گئیں۔

انسداد پولیو مہم کے دوران مجموعی طور پر 10 لاکھ 35 ہزار سے زائد بچے گھروں میں موجود نہ ہونے کے باعث ویکسین سے محروم رہے۔ 

گزشتہ سال میں انکاری والدین کی تعداد میں  بھی 2019 کی نسبت کمی واقع ہوئی اور 3 لاکھ والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا۔

صوبائی محکمہ صحت کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سال 2021 میں صوبے سے پولیو کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا۔

حکام نے بتایا کہ جنوری میں نئے سال کی پہلی پولیو مہم شروع کی جائے گی جس کے دوران کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے 65 لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

مزید خبریں :