20 ستمبر ، 2012
واشنگٹن… امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ زیادہ پڑھائی کیلئے نیند کی قربانی دینے والے طالب علموں کی تعلیمی کارکردگی آگے جا کر بہتر ہونے کی بجائے بدتر ہو جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر طالب علم مسلسل پڑھائی کو ضرورت سے زیادہ وقت دیں یہاں تک کہ روزانہ نیند تک بھی قربان تو اس سے مستقبل میں انہیں پڑھائی میں مسائل پیش آسکتے ہیں۔ تعلیمی کارکردگی بہتر ہونے کی بجائے بدتر ہو سکتی ہے کیونکہ رات میں آٹھ گھنٹے کی پرسکون نیند بہت ضروری ہے اگر نیند رات میں پوری نہ کی جائے تو اس کے ذہن کی کارکردگی پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، چیزیں یاد نہیں رہتیں کیونکہ ذہن تھکا ہوا ہوتا ہے جس کے باعث طالب علم زیادہ پڑھائی کے باوجود امتحانات میں اچھے نمبر نہیں حاصل کر سکتا۔ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے گا اور تعلیم میں پیچھے رہ جاتا ہے۔ ماہرین نے کہا کہ اچھی تعلیمی کارکردگی کا دارومدار آٹھ گھنٹے کی پرسکون نیند پڑھائی کیلئے باقاعدہ شیڈول تربیت دینے پر ہے جس سے تعلیم امتحانات میں اچھے نمبرز حاصل کر سکتا ہے اور خود کو ذہین طالب علم کے طور پر منوا بھی سکتا ہے۔