12 اکتوبر ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے ایفی ڈرین کیمیکل کوٹہ کیس میں وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسی گیلانی کی ضمانت پر رہائی کی درخواستیں منظور کرلی ہیں ۔جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ایفی ڈرین کیس میں عبوری ضمانت پر موجود دونوں ملزموں کی ضمانت درخواستوں کے مقدمہ کی سماعت کی، علی موسی گیلانی کے وکیل خالد رانجھا نے این ایف کے چالان میں ان کے موکل کا نام بعد شامل کیا گیا،علی موسی گیلانی کے وارنٹ بغیر شواہد جاری کرائے گئے جو بدنیتی ہے، وعدہ معاف گواہ کی شہادت سنی سنائی ہے، علی موسی پر الزام صرف کوٹہ الاٹمنٹ میں معاونت کا ہے، خالد رانجھا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اے این ایف پراسیکیوٹر راجہ شاہد نے جوابی دلائل شروع کیئے، انہوں نے کہاکہ ملزموں نے کوٹہ الاٹمنٹ الزام سے انکار کیا نہ ہی اس کی اسمگلنگ سے ، اے این ایف پر بدنیتی کا الزام ، ہائی کورٹ میں بھی ثابت نہیں ہوسکا، سابق سیکریٹری ظفرلک نے اِس کیس میں ایک میجر جنرل کا تبادلہ کرادیا، کروڑوں کی ایفی ڈرین الاٹ کراکے اُسے اربوں کے بدلے اسمگل کیا گیا،مخدوم شہاب الدین کا فرنٹ مین انجم شاہ اور علی موسی کا فرنٹ مین توقیر ہے، افغانستان کیلئے 50 کلو کوٹہ کی بجائے 2500 کلو اور عراق کیلئے 300 کی بجائے 6500 کلوگرام کوٹہ لیا گیا، ایفی ڈرین اسمگلنگ سے ملک کی بدنامی ہوئی، وعدہ معاف گواہوں نے وکلاء کے ساتھ بیانات دیئے، تفتیشی آفیسرز کی شہادتیں بھی ان بیانات سے مطابقت رکھتی ہیں،بعد میں عدالت نے دونوں کو ضمانت ہر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔