27 ستمبر ، 2021
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک اور صوبے کی خاطر وفاق اور سندھ کو اکٹھے ہو کر چلنا پڑے گا۔
کراچی میں سرکلر ریلوے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی وہ شہر تھا جو پورے پاکستان کو بہت تیزی سے اوپر لیکر جا رہا تھا لیکن 80 کی دہائی میں اس شہر میں انتشار شروع ہو گیا اور پھر شہر کراچی کو جو مسئلے مسائل آئے اس سے پورا پاکستان متاثر ہوا۔
عمران خان کا کہنا تھا کراچی وہ شہر ہے جو ساری دنیا سے سرمایہ کاری کو اپنی طرف کھینچ سکتا ہے لیکن اس کے لیے شہر کو بنیادی انفرا اسٹرکچر کی ضرورت ہے اور بنیادی انفرا اسٹرکچر کے اندر سب سے اہم چیز اس شہر کا ٹرانسپورٹ سسٹم ہوتا ہے، سرکلر ریلوے اس کی ایک بہت بڑی مثال ہے جو سارے کراچی سے گزرے گا جس سے سڑکوں سے گاڑیوں کا دباؤ کم ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس تیزی سے کراچی پھیل رہا ہے ہمیں اس کے لیے گرین لائن کے علاوہ اور بھی بس سروسز فراہم کرنا پڑیں گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کے بعد دوسرا بڑا مسئلہ صاف پانی کا ہے، اس حوالے سے چیئرمین واپڈا نے بتایا ہے کہ دو سال میں کراچی کو کے فور کے ذریعے صاف پانی فراہم ہونا شروع ہو جائے گا جو اس شہر کے لیے بہت بڑی نعمت ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے دیگر مسائل کے حل کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کو مل کر کام کرنا ہو گا کیونکہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جس میں وفاقی حکومت اکیلے کچھ نہیں کر سکتی اور بہت سے معاملات میں صوبائی حکومت اکیلے کچھ نہیں کر سکتی، ہمیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ہمیں ملک کی خاطر، سندھ کی خاطر اکٹھے ہو کر چلنا پڑے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا وزیراعلیٰ سندھ سے کہا ہے کہ بنڈل آئی لینڈ کے معاملے پر نظرثانی کریں، اس سے سب سے زیادہ فائدہ سندھ کو ہو گا، نوکریاں سندھ کو ملیں گی، صوبے پر سے پریشر کم ہو گا کیونکہ کراچی اگر اسی طرح پھیلتا گیا تو اتنے بڑے شہر کو ساری سہولیات فراہم کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ کراچی سرکلر ریلوے 29 کلو میٹر طویل ہو گی جس پر 207 ارب روپے خرچ ہوں گے، منصوبہ 3 سال میں مکمل ہو گا، کے سی آر کی 4 کوچز ہوں گی جس میں 800 سے زائد مسافر سفر کر سکیں گے۔