پاکستان
Time 06 نومبر ، 2021

ڈسکہ الیکشن دھاندلی کی منصوبہ بندی کے معاملے پر فردوس عاشق کا ردعمل آگیا

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی رہنما فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہےکہ ڈسکہ الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں ان کا ذکر رنگ بھرنےکے لیےکیا گیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیاپاکستان‘میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تحقیقاتی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رپورٹ سے متعلق سرکاری بیان حکومت پنجاب دےگی، رپورٹ میں میری بدنیتی پرکوئی بات نہیں کی گئی۔

 فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں میرا ذکر رنگ بھرنے کے لیےکیا گیا ہے، اے سی آفس میں صرف میری موجودگی کا لکھا گیاہے ، رپورٹ میں کہاں لکھا ہےکہ الیکشن کو میں نے مس کنڈکٹ کیا؟ اے سی آفس میں کوئی میٹنگ نہیں ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میری ذات سے متعلق رپورٹ میں غلط باتیں شامل کی گئی ہیں، ڈسکہ الیکشن کی تحقیقاتی رپورٹ کوچیلنج کروں گی، پارٹی کی مہم کی ذمہ داری مجھے نہیں دیگر افراد کو دی گئی تھی۔

ڈسکہ ضمنی انتخاب کا پس منظر

خیال رہےکہ 19 فروری 2021 کو  ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی اور بے نظمی کی شکایتوں کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے  ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار دے دیا تھا اور  معاملے کی تحقیقات کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

تحریک انصاف  کےعلی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کے انتخاب کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کیا تھا تاہم عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

اس کے بعد 10 اپریل کو ڈسکہ میں ضمنی انتخاب دوبارہ منعقد ہوا تھا جس میں مسلم لیگ ن کی سیدہ نوشین افتخار کامیاب ہوئی تھیں۔

گذشتہ روز جاری ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ڈسکہ ضمنی الیکشن آزاد، صاف اور شفاف ماحول میں نہیں ہوئے، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز محمد اقبال نے الیکشن عمل میں ہیرا پھیری کیلئے اجلاسوں میں شرکت کی جبکہ اے سی ہاؤس میں ہونے والے اجلاسوں میں فردوس عاشق اعوان بھی شریک ہوئیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عملے اور حکومتی محکموں نے اپنا مناسب کردار ادا نہیں کیا، انتخابی عملہ اورحکومتی محکمے اپنے غیر قانونی آقاؤں کے ہاتھ میں کٹھ پتلی بنے رہے۔

مزید خبریں :