Time 13 نومبر ، 2021
کھیل

رضوان آئی سی یو میں بار بار کیا کہہ رہے تھے؟ علاج کرنے والے بھارتی ڈاکٹر نے بتادیا

محمدرضوان نے شکریہ کے طور پرڈاکٹر سہیر کو اپنی دستخط شدہ پاکستانی شرٹ بھی دی— فوٹو: کرک وک
محمدرضوان نے شکریہ کے طور پرڈاکٹر سہیر کو اپنی دستخط شدہ پاکستانی شرٹ بھی دی— فوٹو: کرک وک

محمدرضوان کا علاج کرنے والے بھارتی ڈاکٹرسہیر کا کہنا ہے کہ محمدرضوان میں اپنی قوم کیلئے سیمی فائنل کھیلنےکا بے پناہ جزبہ تھا،وہ آئی سی یو میں بار بار کہتے تھے مجھے کھیلنا ہے،ٹیم کے ساتھ رہنا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کو انٹریو دیتے ہوئے  ڈاکٹرسہیر  کا کہنا تھا کہ محمد رضوان آئی سی یو میں مضبوط، پرعزم اور پراعتماد تھے ،جس تیزی سے وہ صحتیاب ہوئے میرے لیے حیران کن تھا۔

ڈاکٹر سہیر نے بتایا کہ جب محمد رضوان اسپتال آئے تو ان کا درد انتہا پر تھا اس لیے ان کو اسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا، وہ آئی سی یو میں 35 گھنٹے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسوفیگل سپیزم کے باعث سینے میں اچانک شدید درد محسوس ہوتا ہے جبکہ یہ درد چند منٹ سے گھنٹوں تک رہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسوفیگل سپیزم سے صحتیابی کے لیے ہفتوں لگ جاتے ہیں اس لیے محمد رضوان کا سیمی فائنل سے قبل صحتیاب ہونا یقینی نہیں لگ رہا تھا لیکن ان کی بہترین فٹنس ان کی جلد  صحتیابی کا سبب بنی۔

ڈاکٹر سہیر نے کہا کہ محمد رضوان کے ذہن میں سیمی فائنل کے علاوہ اور کچھ نہ تھا، میں نے کئی کھلاڑیوں کی انجری کا معائنہ کیا ،رضوان سب سے جلد صحتیاب ہوئے۔

محمد رضوان نےشکریہ کے طور پر ڈاکٹرسہیر کو اپنی دستخط شدہ پاکستانی شرٹ بھی دی۔

واضح رہے کہ محمد رضوان کو 9 نومبر کو سینے میں شدید انفیکشن ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا جہاں انہوں نے دو راتیں آئی سی یو میں گزاریں۔

مزید خبریں :