28 نومبر ، 2021
الیکشن کمیشن نے لاہور کے حلقہ این اے 133 میں ضمنی الیکشن سے قبل مبینہ طور پر ووٹ خریدنے سے متعلق ویڈیو کانوٹس لے لیا۔
ریٹرننگ افسر نے ڈپٹی کمشنر لاہور اور آئی جی پنجاب پولیس کو مراسلہ بھیج کر 30 نومبر تک معلومات طلب کرلیں، اس سلسلے میں چیئرمین نادرا اور چیئرمین پیمرا کو بھی مراسلہ بھیجا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہےکہ سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر ویڈیو گردش میں ہے، ویڈیو میں ووٹرز میں پیسے تقسیم اور حق میں ووٹ دینےکا حلف لیا جارہا ہے، ڈی سی لاہور اور آئی جی پولیس ویڈیوکا فارنزک کرائیں اور صداقت معلوم کریں۔
ریٹرننگ افسر نے ہدایت کی ہے کہ ڈی سی لاہور اور آئی جی ویڈیو میں موجود افراد کی شناخت کرائیں اور ویڈیو میں موجود افراد کا مکمل بائیو ڈیٹا فراہم کریں، اس عمارت کی بھی شناخت کریں جہاں یہ غیرقانونی اقدام ہوا اور غیرقانونی حرکات میں ملوث شخص کو گرفتارکریں۔
خیال رہے کہ لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز سے قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ خریدنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے کارکن محمد عارف نے الیکشن کمیشن کو تحریری شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ پیپلزپارٹی والے حلقے میں ووٹوں کی خریداری کر رہے ہیں۔محمد عارف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار حلف لےکر ووٹر کو 2 ہزار روپے دے رہے ہیں۔
سیکرٹری انفارمیشن پیپلز پارٹی پنجاب شہزاد چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ایسی ویڈیوز دونوں جماعتوں کی طرف سے وائرل ہو رہی ہیں۔
شہزاد چیمہ نے کہا کہ پارٹی نے کسی کو نہیں کہا کہ کسی کو پیسے دیں، یہ ہتھکنڈے الیکشن خراب کرنے کے لیے ہیں، اگر کسی سطح پر یہ ہوا ہے تو پیپلزپارٹی اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کے ساتھ انہوں نے ایک کیپشن بھی تحریر کیا ہے۔
اعجاز چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ن لیگ کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا، لاہور میں این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں خواتین کو قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ کے بدلے پیسے دیے جا رہے ہیں۔
خیال رہےکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 پر ضمنی الیکشن 5 دسمبرکو ہوگا، یہ نشست مسلم لیگ ن کے پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔