پاکستان
Time 01 دسمبر ، 2021

کرپشن پی ٹی آئی کا رکن کرے یا اپوزیشن، معافی نہیں ہے: ریاض فتیانہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر قومی اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن ریاض فتیانہ کا کہنا ہےکہ کرپشن پی ٹی آئی کا رکن کرے یا اپوزیشن، معافی نہیں ہے۔

 جیو نیوز سےگفتگو میں ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ میں نے حکومت یا کسی فرد کے خلاف بات نہیں کی،حکومت کا پیسا ہو  یا ڈونرز کا صحیح  جگہ پر خرچ  ہونا چاہیے، سارے خاندان کو بزنس کلاس میں لے جا کر بڑے ہوٹلوں میں ٹھہرانا نہیں چاہیے۔

ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ ابھی مجھےکسی نے نہیں بلایا، وزیراعظم بلائیں گے تو ضرور بتاؤں گا، میرا کسی کے ساتھ ذاتی جھگڑا نہیں ہے، گلاسگوکانفرنس میں قائداعظم اور وزیراعظم کی تصویر ہونی چاہیے تھی، وہاں لگڑ بگڑ کی تصویر کی جگہ پاکستان کے سیاحتی مقامات کی تصویر ہونی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی دوجگہوں پر انکوائری ہو رہی ہے،  اس کے نتائج پر تبصرہ نہیں کرتا۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ریاض فتیانہ نے  پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ گلاسگو میں ہونے والی اقوام متحدہ کی ماحولیات کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر زرتاج گل اور وزیراعظم کے مشیر ملک امین اسلم کے درمیان لڑائی ہوگئی تھی اور زرتاج گل کانفرنس چھوڑ کروطن واپس آگئی تھیں۔

ریاض فتیانہ کا یہ بھی کہنا تھاکہ گلاسگو میں منعقدہ کانفرنس میں افسران کی نااہلی کے باعث پاکستان کی نمائندگی بھی غیرمعیاری تھی، نیپال اور دوسرے ممالک کے وفد کو پاکستانی کیمپ میں کسی افسرنے ریسیو نہیں کیا۔

بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کی احتساب و ڈسپلن کمیٹی نے ریاض فتیانہ کو شوکاز نوٹس جاری  کردیا جس میں ان سے4 دسمبر تک وضاحت مانگی گئی ہے۔

شوکاز نوٹس میں کمیٹی نے سوال کیا ہےکہ آپ نومبر میں کسی این جی او کی طرف سے گلاسگو کوپ 26 میں گئے؟ آپ گلاسگو میں وفد سے اپنے استعمال کے لیےگاڑیاں مانگتے رہے، آپ نے وفد سے کانفرنس کارڈ اور فون سِم کی بھی فرمائش کی؟ آپ کے مطالبات نہ مانےگئے تو آپ نے وطن واپسی پر حکومتی وفد پر الزامات لگادیے۔

کمیٹی کے شوکاز  میں کہا گیا ہےکہ آپ نے بطور رکن پی اے سی حکومتی وفد پر لڑائی سمیت دیگر الزامات لگائے لہٰذا ثبوت دیں، آپ نے الزام لگایا کہ امین اسلم سے لڑائی کے باعث زرتاج گل وطن واپس آئیں، ان الزامات کے تحریری شواہد،کوائف اور دیگر ثبوت بھی فراہم کریں۔

مزید خبریں :