14 دسمبر ، 2021
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں جعلی مقابلے میں نامزد سابق ایس ایچ او اعظم گوپانگ کو احاطہ عدالت سے پولیس نے گرفتار کر لیا، مقتول ارسلان کے لواحقین کو ایس ایچ او نے کہا تھا کہ تمہارا بیٹا ڈاکو تھا۔
سابق ایس ایچ او تھانہ اورنگی ٹاؤن اعظم گوپانگ کو احاطہ عدالت سے گرفتارکر کے ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے حوالے کردیاگیا ہے، ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے جیو نیوز کو گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔
پولیس ذرائع کےمطابق جعلی مقابلے میں قتل کیے گئے ارسلان محسود کے اہلخانہ جب تھانے پہنچے تو اعظم گوپانگ نے انہیں کہا کہ تمہارا بیٹا ڈاکو تھا جس پر اہلخانہ نے اسے جعلی مقابلے میں بھی نامزد کیا تھا۔
اعظم گوپانگ تھانہ اورنگی ٹاؤن سے قبل کورنگی میں ایس ایچ او تعینات تھا، وہاں بھی مبینہ مقابلے میں ایک فیکٹری جاوید گولی لگنے سے ہلاک ہو گیاتھا۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ پولیس کی جانب سے فیکٹری ورکر جاوید کو ڈاکو قرار دے دیا گیا تھا جس پر جاوید کے اہلخانہ سمیت دیگر نے احتجاج کیا تھا، اس معاملے پر ڈی آئی جی ایسٹ نے اعظم گوپانگ کو عہدے سے ہٹادیا تھا، تاہم دوبارہ اعظم گوپانگ کو تھانہ اورنگی ٹاؤن میں ایس ایچ او تعینات کردیا گیاتھا اور آئی جی سندھ نے ایک میٹنگ میں اس پر باز پرس بھی کی تھی۔