سر میں کیل ٹھوکنے کا معاملہ: جیونیوز متاثرہ خاتون کو سامنے لے آیا

پشاور میں سر میں کیل ٹھوکنے سے متاثر ہونے والی خاتون نے بیٹے کی خواہش اور جعلی عامل سے متعلق دونوں باتوں کو مسترد کردیا۔

جیونیوز متاثرہ خاتون کو سامنے لے آیا اور نمائندہ جیونیوز سے گفتگو میں خاتون بازگلہ نے کہا کہ اس کے دو بیٹے پہلے ہی ہیں، اسپتال لاتے وقت بے ہوش تھی اور ڈاکٹر سے کوئی بات نہیں کی، ڈاکٹر جھوٹ بول رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر جنات آتے ہیں، کمرے سے کیل نکال رہی تھی تو بے ہوش ہوگئی، جب آنکھ کھلی تو اسپتال میں تھی اور کیل میرے سر میں تھی۔

خاتون کا کہنا تھا ہم غربت کے باعث افغانستان سے پشاور آئے، میرے شوہر کوئی امیر نہیں، ہم بہت غریب ہیں، اس واقعے کی وجہ سے باتیں سننا پڑرہی ہیں، کرائے کا مکان ہے جسے خالی کرنے کا کہا جارہا ہے۔

بازگلہ نے مزید کہا کہ میرے شوہر بہت اچھے ہیں اور بہت خیال رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری خاندانی دشمنیاں ہیں جس وجہ سے ایک بھائی ہلاک ہوا اور دوسرا زخمی ہے، باپ کا بھی انتقال ہوچکا ہے، غربت کی وجہ سے زندگی انتہائی مشکل ہے، ہم یہاں زندگی گزارنا نہیں چاہتے حکومت کسی اور ملک بھجوائے۔

واضح رہے کہ پشاور میں خاتون کے سر میں کیل ٹھوکنے کا واقعہ 8 فروری کوسامنے آیا تھا، خاتون کا لیڈی ریڈنگ اسپتال میں آپریشن کرکے کیل کو نکالا گیا تھا۔

اس واقعے میں پہلے یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ اولاد نرینہ کی خواہش پر عامل کے کہنے پر خاتون کے سر میں کیل ٹھوک دی گئی تھی  لیکن بعد میں خاتون نے کہا کہ گھر میں کام کاج کے دوران جنات کی آمد ہوئی، مجھے جنات کے اثرات کی شکایت ہے، کمرے کے سامنےگری تو میرے سر میں کیل لگی اور زخمی ہوگئی۔

گزشتہ روز متاثرہ خاتون کے شوہر نے دعویٰ کیا تھاکہ جنات نے میری اہلیہ کے سر میں کیل ٹھوکی ہے۔

مزید خبریں :