15 مارچ ، 2022
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی نشست پر نثارکھوڑو کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کے نااہلی کے کیس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ فیصل واوڈا کی خالی نشست پر9 مارچ کو الیکشن ہوا، ان کی نشست پر جیتنے والے امیدوارکا نوٹیفکیشن ابھی جاری نہیں ہوا، کیس کا نوٹس کل موصول ہوا، جواب جمع کرانے کے لیے وقت درکار ہے۔
اس موقع پر فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ واوڈا کی جگہ جیتنے والے امیدوار کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے، سپریم کورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے معاملات زیر التوا ہیں۔
فیصل واوڈا کے وکیل کے مؤقف پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے کسی نوٹیفکیشن کو نہیں روکا، فیصل واوڈا کی خالی نشست پر امیدوارکی جیت عارضی ہے، اگر فیصل واوڈا کیس ہارجاتے ہیں تو جیتنے والے امیدوارکی لاٹری نکل جائے گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ غلط بیان حلفی اور اس کے بعد آپ کے کنڈکٹ کے نتائج تو ہوں گے، الیکشن کمیشن کے پاس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 9 کے تحت اختیارات ہیں، الیکشن کمیشن نے جس شق کے تحت نااہلی کی اس کو بھی دیکھیں گے، کیس کو لٹکانا نہیں چاہتے، نثارکھوڑو کو بھی فریق بنانا چاہتے ہیں تو بنالیں، اگر ان کا انتظار کیا تو کیس تین 4 ہفتے مزید لٹک جائے گا۔
بعد ازاں عدالت نے فیصل واوڈا کی نشست پر نثارکھوڑو کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کے لیے وقت دے دیا اور سماعت اپریل کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔