19 مارچ ، 2022
اپوزیشن کی قومی اسمبلی ہال میں دھرنےکی دھمکی کے بعد حکومت نے 21 کے بجائے 25 مارچ کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اپوزیشن رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے بعد وزیراعظم، اسپیکر اور دیگر وزرا میں رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق 21 مارچ کو قومی اسمبلی اجلاس بلانےکے معاملے پر مشاورت جاری ہے اور حکومت 21 کے بجائے25 مارچ کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے پرغور کر رہی ہے۔
وفاقی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ او آئی سی اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا، او آئی سی اجلاس کے باعث قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا چارج وزارت خارجہ کے پاس ہے۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہےکہ ریکوزیشن جمع ہونےکے 14دن میں اجلاس بلانا لازم ہے، اجلاس کا ہونا لازمی نہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے اور دیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟ ہم وہاں اسی فلورپربیٹھے رہیں گے جب تک ہمارا حق نہیں دیا جاتا۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی بلاول کے اعلان کی تائید کرتے ہوئے ایوان میں دھرنےکا اعلان کیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ اجلاس بلانا اسپیکرکی ذمہ داری ہے، اگر اسپیکر نے ہاؤس کا بزنس نہ چلایا تو ہم اسمبلی ہال میں دھرنے دینے پر مجبور ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، ہم آپ کو آئین شکنی کی اجازت نہیں دیں گے۔