21 اپریل ، 2022
سندھ ہائی کورٹ نے بغیر اجازت چھاپہ مارنے والے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسرپر مقدمےکا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جعلی سونا رکھوا کر نجی بینک سے 55 کروڑ روپے قرض لینےکے معاملے میں ایف آئی کے چھاپے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
مرکزی ملزمہ کی والدہ کے گھرپرچھاپہ مارنا ایف آئی اے کے تفتیشی افسرکو مہنگا پڑ گیا۔
دوران سماعت عدالت نے بغیر اجازت چھاپہ مارنے والے تفتیشی افسر اسفندیار پر مقدمے کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو تفتیشی افسر کےخلاف کارروائی کا حکم دیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ کیا ملک میں بادشاہت ہے کہ جو چاہوکرتے پھرو ؟ کیاملک میں عدالتیں بند ہوگئی ہیں؟ کام چھوڑ دیا ہے؟ کیا گھر میں دروازہ نہیں تھا جو دیوارپھلانگ کر گھر میں گھسنا پڑا ؟ کسی جوڈیشل مجسٹریٹ کو ساتھ لےگئے تھے؟
عدالت کا کہنا تھا کہ کسی کے خلاف تفتیش کا مطلب یہ نہیں کہ قانون توڑا جائے،کسی کےگھر میں بغیر اجازت گھسنا سراسر بدنیتی ہے۔