23 اپریل ، 2022
سندھ میں ایک لاکھ 20 ہزار کے قریب افرادکے لیے محض ایک ایمبولینس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ میں سرکاری سطح پر ایمبولینس سروس نہ ہونے سے متعلق درخواست پر اسپیشل سیکرٹری صحت نے رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادی۔
رپورٹ کے مطابق سندھ میں ایک لاکھ 19 ہزار 936 افراد کے لیے محض ایک ایمبولینس موجود ہے۔
پونے پانچ کروڑ کی آبادی کے لیے سندھ حکومت کے پاس صرف 399 ایمبولینس ہیں، تقریباً دو کروڑ آبادی والے شہر کراچی کے لیے 60 سرکاری ایمبولینس موجود ہیں۔
سب سے کم چار ایمبولینس ٹنڈو محمد خان میں ہیں، 22 لاکھ آبادی والے شہرحیدر آباد میں 15 سرکاری ایمبولینس موجود ہیں۔
اسپیشل سیکرٹری صحت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ سندھ حکومت 'سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ کیئر سروس' منصوبہ شروع کرنےجارہی ہے, اس نئے منصوبے کے تحت 6 مختلف مراحل میں 230 سرکاری ایمبولینس کا مرحلہ وار اضافہ کیا جائےگا۔
سندھ حکومت کے مطابق پہلا مرحلہ مئی 2022 میں شروع ہوگا، منصوبہ فروری 2023 میں مکمل ہوگا، آخری مرحلے میں 43 سرکاری ایمبولینس فراہم کی جائیں گی ۔
عدالت نےمحکمہ صحت سےکہا ہےکہ آئندہ سماعت پر بتایا جائےکہ صوبے میں ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ وکیل مظہر علی شیخ نےسندھ میں سرکاری سطح پر ایمبولینس سروس نہ ہونے پر درخواست دائر کر رکھی ہے ۔