پاکستان

بلوچستان بلدیاتی الیکشن: صوبے کے 2 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز حساس قرار

بلوچستان کے بلدیاتی دنگل میں 1584 وارڈز پر بلامقابلہ کامیابیاں ہوچکی ہیں جبکہ اتوار کو 4456 میں مقابلہ ہوگا— فوٹو: فائل
بلوچستان کے بلدیاتی دنگل میں 1584 وارڈز پر بلامقابلہ کامیابیاں ہوچکی ہیں جبکہ اتوار کو 4456 میں مقابلہ ہوگا— فوٹو: فائل

کوئٹہ اور لسبیلہ کے علاوہ بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 2034 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

پولنگ کیلئے سکیورٹی سمیت تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جہاں اتوار کی صبح 8 بجے پولنگ شروع ہوگی۔

الیکشن کمیشن حکام کے مطابق 7 میونسپل کارپوریشنز،  838 یونین کونسلز، 5345 دیہی اور  914 شہری وارڈز کیلئے امیدوار مدمقابل ہیں۔ 

بلوچستان کے بلدیاتی دنگل میں 1584 وارڈز  پر بلامقابلہ کامیابیاں ہوچکی ہیں جبکہ کل 4456 میں مقابلہ ہوگا۔

صوبائی بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر 23835 امیدوار مدمقابل ہیں۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے صوبے بھر میں الیکشن مہم جمعہ کی رات 12 بجے سے ختم ہوچکی ہے۔

بلدیاتی الیکشن کیلئے بلوچستان بھر میں 5226 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، سکیورٹی خدشات کی بناء پر بلوچستان کے 2034 پولنگ اسٹیشنز حساس، 1974 کم حساس جبکہ 1218 پولنگ اسٹیشنز کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن حکام کے مطابق 12219 پولنگ بوتھ میں 6350 مردوں جبکہ 5880 خواتین کے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں تمام پولنگ اسٹیشنز پر ایف سی، لیویز اور پولیس تعینات کی جارہی ہے۔

حساس ترین پولنگ اسٹیشنز  پر دگنی سکیورٹی لگائی جارہی ہے۔ بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات میں 35 لاکھ 52 ہزار 398 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ رجسٹرڈ مرد ووٹرز 2006274 جبکہ خواتین کے رجسٹرڈ ووٹ 1546124 ہیں۔

5624 پولنگ اسٹیشنز میں 13533پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ بلدیاتی الیکشن میں جنرل نشستوں پر 132خواتین امیدوار بھی حصہ لے رہی ہیں۔

بلدیاتی الیکشن میں سب سے زیادہ خواتین امیدوار ضلع سبّی میں مدمقابل ہیں۔ تمام پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن میں استعمال ہونے والا سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق موسیٰ خیل، پیشن اور دیگر اضلاع میں 102 وارڈز میں بھی عدالتی احکامات کی بناء پر پولنگ نہیں ہورہی۔

واضح رہے کہ کوئٹہ اور لسبیلہ کے اضلاع میں دوبارہ حلقہ بندیوں کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جارہے جہاں انتخابات دوسرے مرحلے میں ہوں گے۔

مزید خبریں :