پاکستان

ٹریفک پولیس کا ہنگامی صورتحال میں شہریوں کی مدد کا اعلان، عملدرآمد مفقود

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ٹریفک کراچی احمد نواز چیمہ کی جانب سے گزشتہ ہفتہ شہر کے مختلف علاقوں میں اوزاروں  سے لیس 26  خصوصی  پیٹرولنگ کاریں   چلانے  اور ہنگامی صورت حال میں شہریوں کی مدد کرنے کا اعلان کیا  گیا  تھا  تاہم  اس  پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔

اعلان کے باوجود ٹریفک پولیس اہل کار مشکل میں پھنسے شہریوں کی مدد کرتے نظر نہیں آ رہے، شارع فیصل کے ریڈ زون میں لوڈر  پک اپ گاڑی کا ڈرائیور ایک گھنٹے تک مرکزی شاہراہ پر پھنسا رہا، مدد کرنے کے بجائے پولیس اہلکار اسے بھاری بھرکم گاڑی ہٹانے پر مجبور کرتے رہے۔ 

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے گزشتہ ہفتے  ’فری وہیکل ریپیئرنگ سروس‘ کے تحت شہرکے مختلف مقامات پر 26 خصوصی پیٹرولنگ کاریں  چلانے کا اعلان کیا تھا۔

 اعلان کے مطابق ہر پیٹرولنگ کار میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے اوزار اور سامان فراہم کیا گیا، تمام کاروں میں فرسٹ ایڈ باکس اور پیٹرول کی بوتل کی موجودگی یقینی بنائی گئی۔ 

خراب گاڑی کھینچنے کے لیے ٹوچین، بیٹری ڈاؤن ہونے کا شکار گاڑی کے لیے جمپر، ٹارچ، جیک، پانے اور ایمرجنسی کونز کی موجودگی کا بھی کہا گیا،  بند گاڑیوں کو اسٹارٹ یا ٹوچین کرنے کا حکم دیا گیا۔

 موٹر سائیکل سواروں کو اتنا پیٹرول فراہم کرنےکا کہا گیا کہ مسافر گھر یا پیٹرول پمپ تک پہنچ سکے۔

 کسی حادثے کی صورت میں ابتدائی طبی امداد بھی دی جائے گی، ٹائر پنکچر ہونے کی صورت میں ٹریفک پولیس اہلکار ٹائر تبدیل کرائیں گے یا فوری مدد فراہم کریں گے۔

 اعلان کے مطابق اس کا مقصد مصیبت میں پھنسے شہریوں کی فوری مدد کرنا تھا۔

اوپر موجود ویڈیو شارع فیصل پر پی اے ایف بیس کے قریب کی ہے جہاں بدھ 22 جون کی دوپہر پونے 12 بجے بوریوں سے بھری سوزوکی پک اپ گاڑی پنچر ہوگئی۔

 ڈرائیور نے ٹائر بدلنے کے لیے اپنی مدد آپ کوشش کی، جیک لگایا تو زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے جیک فیل ہونے لگا اور گاڑی مطلوبہ اونچائی تک نہیں اٹھ پارہی تھی،  ڈرائیور کو اضافی جیک کی ضرورت تھی،  اس کی یہ اہم ضروت ڈی آئی جی ٹریفک کے اعلان کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکار پوری کرسکتے تھے مگر ایسا نہیں کیا جاسکا۔ 

ڈرائیور نے بتایا کہ پولیس اہلکار وہاں آئے تھے جنہوں نے اس کی ہنگامی مدد نہیں کی بلکہ اسے فوری طور پر گاڑی ہٹانے کا حکم صادر کرکے روانہ ہوگئے، بعد ازاں ڈرائیور مختلف گاڑیوں میں سوار افراد سے مدد کی کوشش کرتا رہا آخر کار اس کے ہم پیشہ سوزوکی ڈرائیور  نے اس کی مدد کی اور اپنے جیک کی مدد سے ایک گھنٹے بعد ٹائر تبدیل کرایا۔

 ایسا نہیں ہے کہ کوئی خصوصی پیٹرولنگ کار نہیں تھی،  اسی شارع فیصل ٹریفک سیکشن کی ایک خصوصی پیٹرول کار نمبر ایس پی 045 اے کا عملہ ڈرگ روڈ پر ایک بند لوڈر گاڑی کے ڈرائیور سے مبینہ طور  پر معاملہ کرتا ہوا بھی نظر  آیا۔

مزید خبریں :