19 جولائی ، 2022
عالمی سطح پر ڈالر کا بھاؤ دن بدن بڑھنا عالمی معاشی منظرنامہ خراب ہونےکی وجہ بن رہا ہے۔
عالمی جریدے نیویارک ٹائمز نے ڈالر بڑھنے کی وجہ اور باقی دنیا اس کا کیا اثر لے رہی ہے، پر رپورٹ جاری کی ہے۔
ڈالر کی قدر پر امریکی اخبار کی خبر ہے کہ ڈالر مضبوط ہوا ہے، 6 کرنسیوں پر مشتمل ڈالر انڈیکس 20 سالوں میں بلند ترین ہے۔
2002 کے بعد ایک یورو ، ایک ڈالر کے برابر ہوگیا ہے، اگر ہم جاپانی کرنسی ین کو دیکھیں تو یہ 24 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔
ڈالر بڑھنے کا پہلا سبب:
اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈالر کا بھاؤ بڑھنے کا بڑا سبب امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کا شرح سود بڑھانا ہے، فیڈرل ریزرو نے باقی ترقی یافتہ ملکوں سے زیادہ تیزی سے شرح سود بڑھایا ہے۔
ڈالر بڑھنے کا دوسرا سبب:
ڈالر کی قدر بڑھنے کا دوسرا سبب توانائی کی بلند قیمتیں ہیں، توانائی کی بلند قیمتوں کے سبب دنیا میں کساد بازاری کے خدشات بڑھ رہے ہیں اورچونکہ امریکا درآمدی تیل اور گیس پر انحصار نہیں کرتا اس لیے اس کی صورتحال بہتر ہے۔
عالمی بازار میں بے یقینی ہو تو سرمایہ محفوظ کرنے کے لیے ڈالر کی خریداری ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وہ حکومتیں جو اپنی ضرورت کے لیے امریکی ڈالر میں قرض لیتی ہیں، ڈالر کی قدر بڑھنا اور ان کی اپنی کرنسیوں کی قدر کم ہونا، ان ملکوں کے لیے بڑا مسئہ ہے، خصوصاً وہ ممالک جن کی قومی پیداوار عالمی قرض پر انحصار کرتی ہے، ان ملکوں کے لیے سود اور قرض کی ادائیگی مشکل ترین ہوگی ہے۔
ارجنٹائن اور ترکی کی مثال:
ارجنٹائن اور ترکی اس کی اہم مثالیں ہیں، ان ملکوں کو نئی شرح پر مہنگا قرض لینا ہوگا،کچھ ملکوں خصوصاً سری لنکا کے لیے یہ تقریباً ناممکن ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وہ ملک جو دنیا کو خوراک اور خام تیل فروخت کرتے ہیں، ان ملکوں کی کرنسیاں ڈالر کی قدر بڑھنے کے باوجود بڑھی ہیں جس میں سرفہرست روسی روبل ہے، برازیل، انگولا اور یوراگوئے کی کرنسیوں کی قدر بھی اسی وجہ سے بڑھی ہے۔
رپورٹ میں آخر میں سوال ہے کہ کیا ڈالر کی قدر کم ہوگی؟
توانائی بحران کا شکار یورپ، شرح سود نہ بڑھانے والا جاپان، چین میں کووڈ لاک ڈاون سے سپلائی خدشات کے سبب مہنگائی رہے گی جس سے ڈالر کی مانگ رہےگی۔
کب تک؟ یہ نہیں معلوم ۔
اخبار لکھتا ہےکہ اچھی بات یہ ہےکہ ڈالر کی قدر میں بڑا اضافہ ہو چکا، اب باتیں ڈالر کی قدر مزید 10 فیصد بڑھنے کے بجائے اس کی بلندی کیا ہوگی کی ہورہی ہیں۔