Time 29 جولائی ، 2022
پاکستان

جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے دو ججز کے خطوط کے بعد اجلاس کی آڈیو جاری

اعلامیے سے متعلق جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے اختلاف کیا اور اختلاف کے باعث پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں تنازع کھڑا ہوا: سپریم کورٹ
اعلامیے سے متعلق جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے اختلاف کیا اور اختلاف کے باعث پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں تنازع کھڑا ہوا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے حوالے سے دو ججز کے خطوط کے بعد اجلاس کی آڈیو جاری کردی۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس کی ہدایت پر پی آر او سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیشن پر مؤقف جاری کیا، اعلامیے سے متعلق جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے اختلاف کیا اور اختلاف کے باعث پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں تنازع کھڑا ہوا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے اجلاس مؤخر کرنے کی رائے دی، غیرمتوقع حالات میں جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین نے رولز ریلیکس کرنےکی اجازت دی اور اجازت دی گئی کہ 28 جولائی کے اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر جاری کی جائے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ آڈیو ریکارڈنگ کے مطابق اٹارنی جنرل نے رولز بنانے تک معاملہ مؤخر کرنے کیلئے کہا، اٹارنی جنرل نے کسی ہائیکورٹ جج کے متعلق میرٹ پر رائے نہیں دی اور نہ ہی ہائیکورٹ کے کسی جج کو جانچنے یا مسترد کرنے پر رائے دی، اس طرح جوڈیشل کمیشن کے 5 ارکان کے کہنے پر اجلاس مؤخر کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس کے نامزد ججز کے نام کثرت رائے سے مسترد کردیے گئے تھے۔

تاہم سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا گیا ہے ، اجلاس مؤخر کرنے کی حمایت اٹارنی جنرل نے بھی کی، اجلاس مؤخر کرنے سے متعلق 5 ارکان کے ووٹ آئے، ناموں پر بحث کےبعدچیف جسٹس نے نئے ججز سے متعلق مزید ڈیٹا فراہم کرنےکی ہدایت کی۔

اس حوالے سے سپریم کورٹ کے سینیئر جج قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے خط لکھا ہے۔

مزید خبریں :