بلوچستان طوفانی بارشوں سے بری طرح متاثر، حکومتی دعوں کے باوجود متاثرین امداد کے منتظر

متاثرین کی جانب سے پینے کے پانی فراہم کرنے اور راستے کھولنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے__فوٹو فائل
متاثرین کی جانب سے پینے کے پانی فراہم کرنے اور راستے کھولنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے__فوٹو فائل

سیلاب اور بارش سے بلوچستان کا نظام تہس نہس ہے اور  متاثرین کو حکومتی امداد کے دعوے اور  وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے دور افتادہ پہاڑی علاقے پر واقع بستی مارپال کے شہری ایک ہفتے سے محصور  ہیں جہاں کے راستے اب تک بحال نہیں ہو سکے ہیں۔

متاثرین کی جانب سے حکومت اور مقامی انتظامیہ سے کھانے کی اشیاء، پینے کے لیے پانی کی فراہمی اور  راستے کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

این ڈی ایم کے مطابق بارشوں اور سیلابی صورتحال سے بلوچستان میں 15 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا، مختلف مقامات پر 16 پل ٹوٹ چکے، 23 ہزار سے زائد مال مویشی ہلاک ہوئے اور 2 لاکھ ایکڑ  زمین پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

مزید خبریں :