06 اگست ، 2022
سیلاب اور بارش سے بلوچستان کا نظام تہس نہس ہے اور متاثرین کو حکومتی امداد کے دعوے اور وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے دور افتادہ پہاڑی علاقے پر واقع بستی مارپال کے شہری ایک ہفتے سے محصور ہیں جہاں کے راستے اب تک بحال نہیں ہو سکے ہیں۔
متاثرین کی جانب سے حکومت اور مقامی انتظامیہ سے کھانے کی اشیاء، پینے کے لیے پانی کی فراہمی اور راستے کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
این ڈی ایم کے مطابق بارشوں اور سیلابی صورتحال سے بلوچستان میں 15 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا، مختلف مقامات پر 16 پل ٹوٹ چکے، 23 ہزار سے زائد مال مویشی ہلاک ہوئے اور 2 لاکھ ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔