بول اور سن نہیں سکتا لیکن میری تصاویر واقعہ کربلا کی یاد دلاتی ہیں، آرٹسٹ وسیم

ہر سال محرم الحرام کا مہینہ آتے ہی اہل بیت سے محبت رکھنے والے اپنے اپنے انداز سے نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں اور کراچی کے علاقے لانڈھی کے رہائشی وسیم حیدر کا شمار بھی ان ہی لوگوں میں ہوتا ہے۔

وسیم نے لانڈھی، بابر مارکیٹ کی ایک امام بارگاہ کی دیوار پر واقعہ کربلا کی عکس بندی کی ہے۔ ان پینٹنگز میں وسیم نے امام حسین کا مدینے سے شروع ہونے والا سفر اور منزل کربلا پر پیش آنے والے واقعات کو پیش کیا ہے جن میں شہدائے کربلا کی شہادتیں اور امام حسین کی گھر والوں کے ساتھ آخری رخصت کے مناظردکھائے گئے ہیں۔

26 سالہ وسیم بچپن ہی سے سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہیں، ان کی والدہ رباب حیدر نے جیو ڈیجیٹل سے گفتگو میں بتایا کہ بچپن ہی سے وسیم کو پینٹنگز بنانے کا شوق تھا، اس شوق اور دوسروں سے مختلف ہونے کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں صادقین میں ایڈمیشن دلوایا جہاں ان کی بہت حوصلہ افزائی کی گئی،  وسیم نے آرٹ اسکول میں پینٹنگز بنانا سیکھیں اور اب باقاعدہ ایک پروفیشنل آرٹسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور کسی پر بوجھ نہیں ہیں۔

مختلف بچوں کی دیکھ بھال اور تربیت والدین کیلئے بڑا چیلنج ہوتی ہے اس بارے میں رباب نے کہا کہ ’انہوں نے وسیم کی وجہ سے خود بھی سائن لینگویج سیکھی، بہت سے مقابلوں میں انہیں حصہ دلوایا، محنت کرکے زندگی گزارنے کی تعلیم دی اور اچھے برے کی تمیز سکھائی۔

وسیم کو ان کے خیال کے مطاق ایسی ہی شریک حیات کی تلاش تھی جو ان کی طرح ہو، اسی وجہ سے ان کی شادی بھی ان کی مرضی کے مطابق کی گئی ان کی بیگم سن بول تو نہیں سکتیں لیکن دونوں کے درمیان بہت اچھی ہم آہنگی ہے جبکہ ان کا بیٹا 4 سالہ حسنین بولنے اور سننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

والدین سے ان کی طرح سائن لینگویج میں اور دادا دادی سے  عام انداز میں گفتگو کرتا ہے۔

جیو ڈیجیٹل نے وسیم کی والدہ کے ذریعے جب ان سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ امام بارگاہ انتظامیہ نے  کچھ تصاویر دکھاکر دیوار پر پینٹنگز بنانے کا کہا تھا، یہ پینٹنگز بناتے ہوئے انہیں تقریباً 75 روز ہوچکے ہیں، بارشوں کی وجہ سے ان کے کام پر فرق تو پڑا لیکن پھر دوبارہ سلسلہ شروع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ تصاویر میں انہوں نے سفید اور کالے رنگ کا زیادہ استعمال کیا ہے، جب عزادار ان کی بنائی تصاویر دیکھ کر دعا مانگتے ہیں، زیارت کرتے ہیں تو انہیں اپنی محنت وصول ہوتی نظر آتی ہے۔

وسیم کی والدہ کے مطابق انہیں امام بارگاہ انتظامیہ کی جانب سے معاوضہ بھی ادا کیا جائے گا لیکن وسیم کو اس سے زیادہ اپنا نذرانہ نواسہ رسول (ص) کی بارگاہ سے قبول ہونے کی امید ہے۔

مزید خبریں :