Time 25 اگست ، 2022
کھیل

پاکستان کو چھوڑ کر جنوبی افریقا کی جانب سے کھیلنے پر کوئی ندامت نہیں: عمران طاہر

جنوبی افریقا کی جانب سے کھیلنے والے پاکستانی نژاد کرکٹر عمران طاہر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مشکور ہیں جنہوں نے پاکستان جونیئر لیگ کیلئے مینٹور نامزد کیا۔

عمران طاہر نے برمنگھم میں نمائندہ جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کی اور کہا کہ ’پی سی بی کا شکرگزار ہوں کہ پاکستانی جونیئر لیگ کیلئے مجھے ٹیم مینٹور نامزد کیا، جونیئر لیگ باصلاحیت نوجوان کرکٹرز کو سامنے لانے اور ان کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کا بہترین موقع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چھوڑ کر جنوبی افریقا کی جانب سے کرکٹ کھیلنے پر کوئی ندامت نہیں، سابق کوچ باب وولمر اور کپتان انضمام الحق کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے موقع دیا، پاکستان میں کھیلی گئی فرسٹ کلاس کرکٹ ہی میرے کامیابی کی نیاد بنی۔

عمران طاہر نے کہا کہ ’بیٹے کی خواہش تھی کہ وکٹ حاصل کرنے کے بعد رونالڈو کی طرح سیلیبریٹ کیا کروں، جشن کا مخصوص انداز بالکل قدرتی ہے، عبدالقادر، شین وارن اور مشتاق احمد پسندیدہ لیگ اسپنرز ہیں،  عبدالقادر مرحوم کا ہمیشہ شکرگزار رہوں گا کہ انہوں نے نہایت شفقت اور پیار سے مجھے لیگ اسپن کا آرٹ سکھایا، اِس وقت عادل رشید ، شاداب خان، راشد خان اور عثمان قادر جیسے لیگ اسپنرز  زبردست پرفارم کر رہے ہیں۔‘

لیگ اسپنر نے مزید کہا کہ جنوبی افریقا میں دو سال ایک کمرے میں گزر  بسر کی، مرحوم والدین اور اہلیہ نے مشکل وقت میں بھرپور ساتھ دیا، ریٹائرمنٹ کے بعد کوچنگ کا ارادہ ہے تاکہ جو کچھ سیکھا وہ علم مستقبل کے کرکٹرز کو منتقل کر سکوں۔

عمران طاہر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ دنیا کی بہترین لیگ ہے جس میں ٹاپ کے پاکستانی اور غیر ملکی کھلاڑی حصہ لیتے ہیں، فخر ہے کہ ملتان سلطانز کو چیمپئن بنوانے میں کردار ادا کیا، رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی بننے کے بعد کافی مثبت تبدیلیاں آئیں ہیں۔

مزید خبریں :