چمن میں سیلاب سے تباہی، پشین میں 2 ڈیم ٹوٹنے سے 3 افراد جاں بحق

پشین کےنشیبی علاقےسےدو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے: لیویز کنٹرول/فوٹوفائل
پشین کےنشیبی علاقےسےدو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے: لیویز کنٹرول/فوٹوفائل

چمن: شمال مشرقی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کاسلسلہ تھم گیا تاہم پشین کےعلاقے توبہ کاکڑی میں 2 ڈیم ٹوٹنے  سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

لیویز کنٹرول کے مطابق پشین کےنشیبی علاقے سے دو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں  جبکہ  تیسرے کی تلاش جاری ہے۔

ادھر  چمن کے پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں تباہ ہونے سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ شہر سےمنقطع ہوگیا ہے۔

لیویز کنٹرول کے مطابق  توبہ اچکزئی میں گزشتہ شام کدنی کے 3 ڈیم ٹوٹنےکے بعد سیلابی صورتحال ہے ، توبہ اچکزئی میں دوبندی،کدنی، فراخی، اغبرگ، تاشرباط میں سینکڑوں ایکڑ  پر باغات متاثر ہوئے ہیں جبکہ پل اور  رابطہ سڑکیں بہہ جانے سےتوبہ اچکزئی کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

لیویز کنٹرول کا بتانا ہے کہ  کوئٹہ زیارت قومی شاہراہ پر 4 پل اور 7 مقامات پر سڑک بہہ گئیں  جس سے ضلع زیارت کا ملک بھر سے 3 دن سے زمینی رابطہ منقطع ہے،  یہی نہیں باب زیارت کےاطراف کئی دیہات کےدرجنوں گھرسیلاب میں بہہ گئے ہیں جبکہ زیارت کالج اور  فٹبال اسٹیڈیم کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

لیویز کنٹرول کے مطابق  درہ کوژک کے پہاڑوں میں ریلوں نے پانی کےقدرتی ذخیرے تباہ کر دیےہیں،  پرانا چمن، توزی اور دیگر دیہات میں پانی کے قدرتی چشمے اور کاریز سسٹم تباہ ہو گئے، کوئٹہ کراچی،کوئٹہ بولان، جیکب آباد قومی شاہراہ کئی مقامات پر بہہ جانےسے بند  ہے جبکہ دھانا سر میں کوئٹہ ڈی آئی خان، فورٹ منرو میں کوئٹہ ڈی جی خان پر قومی شاہراہ بھی بند ہے۔

مزید خبریں :