21 ستمبر ، 2022
پشاور میں خواجہ سراؤں کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے مرکزی ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
تھانہ پہاڑی پورہ پولیس نے آج 10 روز بعد واقعے میں ملوث مرکزی ملزم کو تو گرفتار کر لیا مگر مزید 2 ملزمان کو تاحال گرفتار نہ کیا جاسکا۔
واقعے میں ملوث تینوں ملزمان اشتہاری ہیں اور پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم اعجاز تھانہ ہشت نگری کو قتل کے مقدمے میں بھی مطلوب تھا اور 11 ستمبر کو رنگ روڈ کبوتر چوک کے قریب محفل موسیقی سے واپسی پر 3 ملزمان نے 4 خواجہ سراؤں کو ڈرائیور سمیت فائرنگ کرکے زخمی کیا تھا۔
واقعے میں زخمی ہونے والی مشہور و معروف خواجہ سرا ماہین عرف ڈولفن آیان کی مدعیت میں 11 ستمبر کو تھانہ پہاڑی پورا میں مقدمہ درج ہوا جس کے مطابق خواجہ سرا ڈولفن آیان کو ان کی 3 ساتھیوں امجد علی عرف نینا،ظہور عرف شینا، شایان عرف حسینا اور ڈرائیور فیضان کو 3 ملزمان اعجاز، نعمان اور موجی نے فائرنگ کرکے زخمی کیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان خواجہ سراؤں پر اپنا رعب قائم رکھنے کیلئے انہیں پہلے بھی دھمکاتے ڈراتے رہے ہیں۔
دوسری جانب نجی فلاحی ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں پر 21 حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 6 خواجہ سرا جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں سال 2015 سے 2021 کے دوران خواجہ سراؤں پر 91 حملے ہوئے جن میں 68 خواجہ سرا مارے گئے۔