17 اکتوبر ، 2022
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف مسجد نبوی واقعےکے مقدمے کی سماعت میں عدالت نے ریمارکس دیےکہ مسجد نبوی کی حرمت کو جن لوگوں نے سیاسی عزائم کی بنا پر پامال کیا وہ قابل گرفت ہیں، لگتا ہے مقدمہ درج کرانے والوں نے بھی مسجد نبوی کی محبت میں نہیں بلکہ سیاسی انتقام کی بنا پر درج کرایا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نےکیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیےکہ مسجد نبوی واقعے میں اگر عمران خان، فواد چوہدری، شہباز گل اور قاسم سوری بے گناہ ہیں تو شیخ رشید کا کیا قصور ہے۔
جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ مسجد نبوی کی حرمت کو جن لوگوں نے سیاسی عزائم کی بنا پر پامال کیا وہ قابل گرفت ہیں، لگتا ہے مقدمہ درج کرانے والوں نے بھی حرمت مسجد نبوی کی محبت میں نہیں بلکہ سیاسی انتقام کی بنا پر درج کرایا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگر باقی تمام ملزمان کو بےگناہ کردیا گیا تو شیخ رشید کے خلاف چالان کیوں کیا گیا، عدالت عالیہ نے تفتیشی افسر سے پوچھا کہ برطانیہ سے سعودی عرب جانے والے افراد کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ؟ کیا باقی سب بے گناہ ہیں صرف شیخ رشید قصور وار ہیں؟
عدالت عالیہ نے آئندہ سماعت پر شیخ رشید کے خلاف مقدمے کی مکمل رپورٹ طلب کرلی، کیس کی سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔