لوگ ڈپریشن کے شکار کیوں ہوتے ہیں؟ اہم وجہ دریافت

ایک نئی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا / فائل فوٹو
ایک نئی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا / فائل فوٹو

ڈپریشن کی بیماری دماغ میں کیمیائی عدم توازن کا نتیجہ ہوتی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل بائیولوجیکل سائیکاٹری میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن کے شکار مریض کے دماغ میں ایک کیمیکل سیروٹونین کا توازن بگڑ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں ڈپریشن کے شکار 17 مریضوں کے ساتھ ساتھ 20 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کے دماغی اسکین میں دیکھا گیا کہ سیروٹونین کی سطح کتنی ہے اور پھر ایک دوا دی گئی جس سے کیمیکل کے اخراج کا عمل متحرک ہوا، جس کے بعد ایک بار پھر اسکین کیے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں اس کیمیکل کے اخراج کی مقدار صحت مند افراد کے مقابلے میں کم تھی۔

محققین نے بتایا کہ یہ اولین براہ راست ثبوت ہے کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں سیروٹونین بننے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

تحقیق کے نتائج سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ یہ کیمیکل ڈپریشن کے حوالے سے کردار ادا کرتا ہے ۔

خیال رہے کہ سیروٹونین ایسا کیمیکل ہے جو مزاج، نیند، ہاضمے اور دیگر جسمانی افعال کے لیے بہت زیادہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔

کئی برس سے سیروٹونین کو ڈپریشن کی بنیادی وجہ تصور کیا جارہا تھا اور اسی وجہ سے مریضوں کے لیے سکون آور ادویات تجویز کی جاتی تھیں تاکہ دماغ میں اس کیمیکل کی سطح میں اضافہ ہوسکے۔

مزید خبریں :